باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا کی ہدایت پر کرونا وائرس سے بچاو کیلئے ڈریپ کے اہم اقدامات سامنے آئے ہیں
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بھر پور عملی اقدامات کو یقینی بنارھی ھے ،ڈریپ نے کلوروکوئن کے خام مال کی مقامی طور پر تیاری کی اجازت دے دی ،ڈریپ نے کرونا کیلئے پلازما تھیراپی کے کلینیکل ٹرائلز کی بھی اجازت دے دی
ڈریپ نے پاکستان میں تیار ہونیوالے وینٹیلیٹرز کے کلینکل ٹرائلز کی اجازت بھی دے دی ھے
واضح رھے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تیار کردہ وینٹیلیٹرز کو استعمال کرنے سے پہلے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے،کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے ڈریپ کی جانب سے پچاس سے زاید کمپنیوں کو 3ماہ کیلئے ہینڈ سینیٹایزر بنانے کی اجازت دی گئی ہے،سیناٹیزرز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ڈریپ نے کچھ دن پہلے نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا ،لائسنس یافتہ کمپنیاں معیاری ہینڈ سیناٹیزرز تیار کریں گی.
قبل ازیں پاکستان کے معروف ماہر خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا ہے کہ جب ہمیں اجازت ملے گی توفوری علاج کرنے کوتیارہوں گے،
ڈاکٹر طاہر شمسی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اس معاملےمیں علاج کرنے کیلئے تیارلگ رہا ہے، سعید غنی بھی اپنا پلازماعطیہ کرنے کو تیارہیں،کورونا سے صحت مند یہ 80 افراد مزید 80 افراد کی جان بچا سکتے ہیں،
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ چین نے ایک کام کیا کہ جو لوگ کروناوائرس سے صحتیاب ہوئے ان کے خون سے پلازما نکال کر دوسروے مریضوں کے خون میں انجیکٹ کیا تو خاطر خواہ رزلٹس ملے۔ چین میں ڈاکٹرز نے نے 2 ایم ایل پلازما لگایا تو 2 بار لگانا پڑا اور جسے 6 ایم ایل لگایا تو ایک ہی ڈوز میں مریض صحتیاب ہو گیا تھا،
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ ایسے لوگ جن میں کورونا پازیٹیو ہو اور سمپٹمز نہ آئے ہوں جیسے سندھ کے وزیر تعلیم اب صحتیاب ہوئے ہیں تو ان کے خون سے پلازما نکال کر کم از کم 2 لوگوں کو صحتیاب کیا جاسکتا ہے۔ کرونا کا علاج اس طرح مکمن ہے جس طرح چین نے دنیا کو بتایا ہے،پاکستان میں بھی کام فاسٹ ٹریک سے ہو رہا ہے اور امید ہے جلدی اجازت مل جائے گی۔ پاکستان میں 100 کے قریب لوگ ہیں جو صحتیاب ہوئے ہیں ان کے خون سے پلازما نکال کر رکھا جا سکتا ہے۔ مگر اس کے لیے ہمیں حکومت سے اجازت کی ضرورت ہو گی
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے مریضوں کےعلاج کیلئے تمام حکومتوں سے ملکر کام کریں گے ، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کو آئی سی یو، وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کورونا صحتیاب مریض ہر2 ہفتے بعد پلازمہ عطیہ کرسکیں گے، مریض25 کلو سے کم وزن ہے تو ایک پلازمہ 2لوگوں کو لگایا جاسکے گا۔ وفاق کی جانب سےایک دو روز میں پلازمہ ٹیکنیک پرفیصلہ ہوجائے گا، بلوچستان،کے پی بھی اس حوالے سے اسی ہفتے فیصلہ کرلیں گے جبکہ سندھ اور پنجاب پلازمہ ٹیکنیک سے علاج کیلئے آن بورڈ ہیں۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے صحت یاب افراد پر ذمہ داری ہے کہ وہ پلازمہ عطیہ کریں، صحتیاب افرادپلازمہ دے کر ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل کی صف میں کھڑے ہوسکتےہیں، اب مریضوں کی جان بچانے کیلئے صحت یاب افراد بھی مسیحا بن سکتےہیں۔ کورونا سے صحت یاب افراد سے اپیل ہے پلازمہ دینے کیلئے آگے آئیں، صحت یاب افرادکے بھرپورتعاون سے کورونا کو شکست ہوگی۔ صحت یاب افراد اپنے بھائی بہنوں کی جان بچانے کیلئے آگے آئیں، تمام معاملات طے ہوتے ہی ڈونیشن سینٹرز کا اعلان کریں گے، کوئی ڈونیشن سینٹر نہیں آنا چاہے تو رابطہ کرے، ہم گھر جاکر پلازمہ لیں گے
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان
کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے
قبل ازیں جس بندے کو کرونا وائرس ہوا اور وہ صحتیاب ہو گیا ہے تو اس کا خون ویکسین کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے، چین اس پر تحقیق کر رہا ہے.
ویکیسین کی بڑی تعداد میں تیاری ممکن نہیں ،یہ آسان اور سستی ترین ویکسین ہو گی، اس پر چین میں تحقیقات جاری ہین، اگر چین اس پر تحقیق مکمل کر لیتا ہے تو دنیا بھر میں کرونا وائرس سے نمٹنا مزید آسانا ہو جائے گا.امریکی سائنسدانوں نے بھی کرونا وائرس کے علاج کے لئے ویکیسن کی تیاری کا اعلان کیا ہے لیکن ابھی تک اس میں کامیابی نہیں ہوئی، وہ اب معروف دوا وافرپلازما میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں.
چینی سائنس دانوں نے بھی کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کے خون کو کرونا وائرس کے ممکنہ علاج کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے جلد کچھ کرنا ہو گا، تیز ترین اور سستا علاج تلاش کرنا ہو گا،اور خون کی ویکسین ہی سستا ترین علاج ہے،
واضح رہے کہ چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس کا پاکستان میں تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے








