کورونا وبا کے دوران خدمات سرانجام دینےوالے ورکرزمیں تعریفی اسناد اور شیلڈزتقسیم
وفاقی وزیراسد عمر کا کہنا ہے کہ عوام کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں او ویکسینیشن لگوائیں-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے ان ٹیموں کے اعزاز میں انعامات کی تقریب کا انعقاد کیا جنہوں نے کورونا وائرس وبائی امراض سےنمٹنے کے لیے کام کیا-
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے پیر کے روز صوبائی اور ضلعی ٹیموں کے اعزاز میں تعریفی اسناد اور شیلڈز تقسیم کرنے کی تقریب کا انعقاد کیا جنہوں نے ویکسینیشن کے مقررہ اہداف حاصل کرنے اور کورونا وائرس وبائی امراض سے نمٹنے میں بھر پور کوششیں کیں۔
جاپان نےکورونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار امریکی فوجی اڈوں کو قرار دے دیا
تقریب کا اہتمام این سی او سی ہیڈ آفس میں کیا گیا جس کی صدارت چیئرمین این سی او سی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر، نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کی۔
شیلڈز اور تعریفی خطوط ان اضلاع اور صوبوں کو دیئے گئے جنہوں نے 60 فیصد سے زائد آبادی کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مکمل کیا اور ان تین دور دراز اضلاع کو جنہوں نے محدود وسائل اور دشوار گزار علاقے کے باوجود زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کے اہداف حاصل کئے۔
کورونا،ڈیلٹا،اومی کرون،فلورونا کے بعد ڈیلٹا کرون:نیاوائرس کتنا خطرناک ہے ماہرین نے ڈرا دیا
اضلاع کے نمائندوں میں ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، چیف ایگزیکٹو آفیسرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز، ڈسٹرکٹ ویکسینیشن فوکل پرسن اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز شامل ہیں۔
کورونا وائرس ویکسینیشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے تمام کارکنوں کی خدمات کو تسلیم کرنے کے لیے انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے ایک بار پھر لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) پر عمل کریں کووڈ جو اس وقت ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جن لوگوں کو ابھی تک ویکسین نہیں لگائی گئی وہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں جن افراد کو چھ ماہ قبل مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی تھی اور ان کی عمر 30 سال سے زیادہ ہے، وہ بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں-
اسد عمر نے تمام گراؤنڈ ورکرز، ویکسی نیشن ٹیموں، این سی او سی، ہیلتھ ورکرز اور وفاقی اور صوبائی اداروں کی مربوط کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے مہم کو کامیاب بنانے میں مدد کی انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف مہم اس لیے یاد رکھی جائے گی کہ پوری قوم نے اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اجتماعی کوششیں کیں۔
قبل ازیں تقریب کے دوران بتایا گیا کہ 48 فیصد اہل آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے۔ 31 دسمبر 2021 تک 71.5 ملین افراد کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔ صرف دسمبر 2021 میں تقریباً 21.5 ملین افراد کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا گیا ہے اور اس کا کریڈٹ صوبوں کو جاتا ہے۔
اومی کرون کی علامت جو نیند میں سامنے آتی ہے
تعریفی اسناد اور شیلڈز حاصل کرنے والی ضلعی ٹیموں میں جہلم، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، نارووال، اٹک، بھکر، سرگودھا، لودھراں، کراچی ساؤتھ اینڈ ایسٹ، چترال لوئر اینڈ اپر، مستونگ، چمن، لسبیلہ، ہرنائی، آواران، سوراب، نصیر آباد، ہنزہ، غذر، میرپور، تھرپارکر، اورکزئی اور نوادی نیلم شامل ہیں-
سرفہرست تین اضلاع جنہوں نے زیادہ سے زیادہ آبادی جو ویکسین لھانے کا ہدف حاصل کیا ان میں قلات 87 فیصد ، کراچی جنوبی 82 فیصد ، اسلام آباد 77فیصد شامل ہیں، جبکہ دور دراز علاقوں کے تین اضلاع جنہوں نے دشوار گزار علاقوں اور محدود وسائل کے باوجود ویکسینیشن کے اہداف حاصل کیے ان میں اورکزئی 54 فیصد ،نیلم 56 فیصد اور تھرپارکر 51فیصد شامل ہیں۔
آخر میں اسد عمر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام صوبوں کو موجودہ لہر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام NPIs اور فرض شناس نظام کی صحیح معنوں میں پیروی کرنی چاہیے۔