سپریم کورٹ کی آڈیٹر جنرل کو ڈیم فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت

0
55
supreme court

سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو ڈیم فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی ،عدالت نے حکم دیا کہ سٹیٹ بنک کیساتھ مل کر ڈونرز اور سرمایہ جاری کے تمام ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے، دستاویزات میں بے ضابطگی ہونے یا نہ ہونے کی نشاندہی کی جائے، حکام سٹیٹ بینک نے کہا کہ ڈیمز فنڈ سے کوئی اخراجات ہوئے نہ کبھی کسی نے رقم نکالی،ڈیمز فنڈ میں اس وقت 16 ارب سے زائد رقم موجود ہے،جو رقم بھی آتی ہے سرکاری سکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر دی جاتی ہے،نیشنل بنک کے ذریعے ٹی بلز میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈیمز فنڈ کے ڈونرز کا تمام ریکارڈ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے،

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

پاک فضائیہ کی خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کی تو فنڈ میں دس ارب تھے جو 26 جنوری کو 17 ارب ہو جائیں گے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو بتائیں گے کہ انکے فنڈ سے کونسی مشینری خریدی گئی،ڈیمز فنڈ کا پیسہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی مرمت پر نہیں خرچ ہوگا،ٹرانسمیشن لائنز منصوبے کیلئے بہت اہم ہیں، سیکرٹری واٹر نے عدالت میں کہا کہ 2.4 ارب جاری کرنے کیلئے ہدایات دے دی ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یقینی بنائیں کہ ڈیمز منصوبے کو اس سارے عمل میں نقصان نہ ہو، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مالی مشکلات پر تشویش ہے، ایسے اقدامات کرنے ہیں جس سےاخراجات کم ہوں، اچھی قومیں چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں،

سعد رسول وکیل واپڈا نے عدالت میں کہا کہ پاور ڈویژن پر واپڈا کے 240 ارب روپے واجب الادا ہیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاور ڈویژن کیوں واپڈا کو ادائیگی نہیں کررہا ؟ سیکرٹری پاور نے کہا کہ ہمیں بجلی کی مد میں وصولیوں پر 400 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے،گردشی قرضہ 2 کھرب 600 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے آئی ایم ایف نے بھی خدشات کا اظہار کیا ہے، سیکرٹری پاور نے کہا کہ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ بجلی کے نرخ کم اور اخراجات زیادہ ہیں،بہت سی جگہوں پر ہم 100 یونٹس فروخت کریں تو رقم 10 یونٹس کی ملتی ہے،بہت سے علاقوں میں میٹر کا تصور ہی نہیں ہے، کیسکو کمپنی نے گزشتہ سال 94 ارب روپے کی بجلی دی لیکن رقم صرف 25 ارب روپے ملی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سے یہ کمپنیاں نہیں چلتی تو نجکاری کیوں نہیں کردیتے ؟ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ان کو دے دیں جو چلا سکیں، آڈیٹر جنرل ڈیم فنڈ کی تمام رقم کو چیک کریں کہ کوئی بے ضابطگی تو نہیں ہوئی ؟ ہم سب ٹرسٹی ہیں اور یہ رقم لوگوں کی امانت ہے، یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ آج بھی ڈیم فنڈ میں پیسے آرہے ہیں،

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ ملک میں اس وقت سرکلر ڈیٹ 2.6 ٹریلین روپے ہے، سرکولر ڈیٹ میں مزید اضافہ بھی متوقع ہے، بعض گرڈ سٹیشنز پر 90 فیصد سے زائد بجلی چوری ہوتی ہے،کیسکو نے گزشتہ سال 95 ارب کی بجلی دی بل صرف 25 ارب جمع ہوا، کنڈے ڈال کر بجلی چوری کی جاتی ہے، بجلی چوری میں ہمارے اپنے لوگ بھی ملوث ہوتے ہیں،
بجلی چوروں کیخلاف کارروائی بھی پورے دل کیساتھ نہیں کی جاتی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کا یہ حال ہے تو نجکاری کیوں نہیں کر دیتے؟ آئی ایم ایف اور حکومت دونوں کو ہی سرکولر ڈیٹ پر تشویش ہے، سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے سرکولر ڈیٹ میں بہتری آئی ہے،بجلی قیمت خرید اور فروخت میں سالانہ 400 ارب روپے کا شارٹ فال ہے، وکیل واپڈا نے کہا کہ پاور ڈویژن نے سی پی پی اے کی مد 240 ارب ادا کرنے ہیں،ٹھیکیداروں کو ادائیگی نہ ہونے سے ڈیمز کا کام متاثر ہو رہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ممکن ہے پیسوں کی کمی کے باعث حکومت ادائیگی نہ کر پا رہی ہو، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانسمیشن لائنز منصوبے کیلئے بہت اہم ہیں وکیل واپڈا نے کہا کہ سیلاب اور سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ڈیمز کا کام متاثر ہوا،سیلاب سے مہمند ڈیم کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا،فنڈز کی کمی بھی ڈیمز منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے،پی ایس ڈی پی میں مختص رقم بھی نہیں مل رہی،کرونا کی وجہ سے بین الاقوامی ماہرین بھی واپس چلے گئے تھے،
ڈیمز کی تعمیر کا کام مقررہ وقت سے کم و بیش ایک سال پیچھے رہ گیا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا

عدالت کیا کرے جو ڈیم بنا رہے ہیں وہی ان معاملات کو دیکھیں گے،سپریم کورٹ

‏دیامیر بھاشا ڈیم کو میں نے ایٹمی پروگرام جتنا اہم منصوبہ قرار دیا اور محنت کر کے سی پیک میں شامل کروایا ، احسن اقبال

ڈیموں کے مخالفین پاکستان کے دشمن ہیں: سابق چیئرمین واپڈا انجینئر شمس الملک

ڈیم مخالف مہم بے نقاب ، ہم نے مقامی لوگوں کو ڈیم کے خلاف بھڑکایا، بھارتی جنرل کا اعتراف

سینیٹ اجلاس میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر بارے رپورٹ پیش ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج

سپریم کورٹ میں کالا باغ ڈیم کا تذکرہ،عدالت نے کیا دیئے ریمارکس؟

کالا باغ ڈیم ضروری،نئے ڈیمز نہ بنے تو صوبے آپس میں لڑتے رہیں گے ،چیئرمین ارسا

Leave a reply