مزید دیکھیں

مقبول

ڈارک ویب کی پراسرار دنیا، اہم انکشافات ، سنئے مبشر لقمان کی زبانی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آپ نے بھی سوچا کہ ڈارک ویب کی پراسرار دنیا ہے کیا، ٹیکنالوجی نے جہاں ہماری زندگی کے پر شعبے کو متاثر کیا وہان غیر قانونی کاموں میں بھی ٹیکنالوجی کا بھر پور فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، انٹرنیٹ تو آپ استعمال کرتے ہیں بلکہ ساری دنیا استعمال کرتی ہے،اکثریت کی رسائی،گوگل فیس بک، یوٹیوب تک ہے لیکن ایسی ٹریفک بھی انٹرنیٹ پر رواں دواں ہے جہاں صرف خاص لوگ ہی پہنچ پاتے ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے اندر انڈر ورلڈ آباد ہے جہاں عام فرد کو رسائی حاصل نہیں،‌ڈارک ویب ورلڈ وائیب ویب کا ایسا حصہ ہے جس تک پہنچنے کے لئے خاص سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے، ڈارک ویب استعمال کرنے والوں کا آئی پی ،لوکیشن خاص براؤزر نیٹ ورک کے ذریعے چھاہئے جاتے ہیں جہاں غیر قانونی کاروبار ہوتا ہے،مگر یہ جاننا دشوار ہے کہ انکو چلا کون رہا ہے،‌ڈارک ویب استعمال کرنے والوں کی شناخت پوشیدہ رکھی جاتی ہے،جو نہ تو سروس کو یوزر کا آئی پی دیتی ہے نہ یوزرکو سروس کا

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جرائم کی یہ وہ دنیا ہے جہاں قانون کے ادارے بھی نہیں پہنچ سکے، انٹرنیٹ کے اس شعبے میں گھناؤنے کاروبار میں پیسے اور کمائی منسلک کر دی ہے، ڈارک ویب کی خصوصی مارکیٹ بھی قائم ہوتی ہین جہاں غیر قانونی کام کئے جاتے ہیں وہاں پر آتشیں اسلحہ، منشیات یا خصوصی فحش فلمیں فروخت کی جاتی ہیں .

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اس دنیا میں ایسی بھی مارکیٹس موجود ہوتی ہیں جہاں آپ کو اجرتی قاتل دستیاب ہوتے ہیں،انڈر ورلڈ کی طرح یعنی ڈارک ویب بالکل جدید دنیا کی انڈرورلڈ ہے، اور اس کاروبار سے دنیا کی طاقتور ہستیاں بھی جڑی ہوئی ہیں،ملکی سطح پر ڈارک ویب قائم ہوتے ہیں جو عالمی ڈارک ویب سے جڑے ہوتے ہیں، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ڈارک ویب سے محفوظ ہیں تو ایسا نہیں ہے، یہ آپ کے ارد گرد موجود ہوتے ہیں،زندگی پر اثر انداز ہو رہے ہیں لیکن واقف نہیں ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ عرصہ پہلے ٹی وی پر پروگرام بھی کیا تھا کہ اگر آپ کا ڈیٹا نادرا کے پاس محفوظ ہے تو یہ آپ کی خام خیالی ہے،آپ کی حساس معلومات، تاریخ پیدائش، خاندان کی معلومات کسی بھی واٹس گروپ میں فروخت کے لئے پیسوں کے عوض دیئے جا سکتے ہیں، مجھ پر کافی تنقید بھی کی گئی،جن لوگوں کو حساس معلومات تک رسائی ہے ان کے پاس کال کا مکمل ڈیٹا تک موجود ہے،ایف آئی اے سائبر کرائم یونٹ سندھ کے ڈائریکٹر فیض اللہ نے بتایا تھا کہ اس ڈیٹا سم کارڈ کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے،جس کے ذریعے جعلساز دوسروں کو دھوکہ دیتے ہیں

رواں برس ایک سائبر سیکورٹی کمپنی نے دعویٰ کیا کہ گیارہ کروڑ پچاس لاکھ صارفین کا موبائل نمبر اور ذاتی ڈیٹا ڈارک ویب کو 20 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا گیا، اس پر سندھ ہائیکورٹ نے نادرا و دیگر کو نوٹس جاری کیا، یہ ہمارے ملک کی چھوٹی سی مثال ہے، پوری دنیا سے حساس معلومات کی کس طرح خریدوفروخت ہوتی ہو گی.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈارک ویب جرائم کی ایک ایسی دنیا ہے اور ایسے گروہوں کا مسکن ہے جو خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچا کر رکھنا چاہتے ہیں،ایک تحقیق کے مطابق گوگل سرچ انجن کے ڈیٹا بیس میں صرف 16 فیصد ویب صفحات کا اندراج موجود ہے جبکہ باقی ویب سائٹس اب بھی گوگل کی پہنچ سے دور ہیں۔ اس لیے انہیں کسی کے لیے بھی تلاش کافی مشکل ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈارک ویب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام کو مشکل ضرور بنا دیتی ہیں مگر ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جب سیکورٹی ایجنسیاں ایسی ویب سائٹس تک پہنچنے اور ان کو چلانے یا استعمال کرنے والوں تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہیں۔ اس کی ایک مثال ڈارک ویب پر منشیات کا کاروبارکرنے والی بڑی مارکیٹ سلک روڈ کو چلانے والے شخص کی گرفتاری میں کامیابی ہے۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح امریکی ادارے ایف بی آئی نے حال ہی میں ڈارک ویب پر بچوں کے جنسی تشدد کی ویب چلانے والے 2 افراد کو گرفتار کر لیا، ڈارک ویب پر غیر قانونی ، غیر اخلاقی سرگرمیاں جاری ہیں اس کو محفوظ سمجھتے ہوئے ریڈ رومز بنائے گئے ہیں،یورپ، امریکہ ، عرب ممالک کے امرا ذہنی مریض امرا بعض اوقات اپنے ہی ممالک کے نوزائیدہ بچوں پر تشدد ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ،ڈارک ویب پر لائیو آنے کی رقم بہت زیادہ ہے، گزشتہ سال پاکستان میں سہیل پکڑا گیا جو بچوں سے زیادتی کر کے ویڈیو فروخت کرتا تھا، منظم گروہ منشیات، انسانی جانوں کی سمگلنگ کے علاوہ پرتشدد پورن بناتے ہیں اور خاص ناظرین کو پہنچاتے ہیں اس ضمن میں واٹس ایپ گروپ پر بھی کیا گیا، بھارت میں 30 کے گروپ ایسے ملے تو بچوں کی پورن ویڈیو واٹس ایپ پر دیتے تھے

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

عمران خان کی حکومت کو کس سے خطرہ ہے؟ اہم انکشافات مبشر لقمان اور مرتضی علی شاہ کی زبانی

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈارک ویب کے لئے جو ایکسپرٹ رکھے ہوتے ہیں وہ پیسوں کے عوض آئی ڈی پاسورڈ دیتے ہیں، رازداری برقرار رکھی جاتی ہے،انڈیا سمیت کئی ممالک میں لوگ پکڑے جا چکے لیکن وہ لوگ مہرے نکلے، عالمی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ڈارک ویب کو تلاش کر نہ سکے، جو پکڑے گئے وہ مہرے نکلے اور دھندہ اسی زور و شور سے جاری ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈارک ویب وہی لوگ استعمال کرتے ہیں جو چاہتے ہیں کہ وہ جو بھی دیکھیں ان کی پہنچان چھپی رہے،رواں برس اپریل مین پیکرز نے فیس بک کے 267 ملین ڈیٹا صارفین کا ڈارک ویب کو فروخت کیا، اگر فیس بک پر ڈیتا محفوظ نہیں تو اندازہ کر لیں کہ فون میں کتنا محفوظ ہو گا، ٹیکنالوجیز کے برے استعمال ہیں تو اچھے استعمال بھی ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈارک ویب خطرناک ہے تو بند کیوں نہیں کی جاتی، ڈارک ویب انڈر ورلڈ کا چوہے بلی کا کھیل ہے، ایک ہی پرائویسی جو معلومات کو محفوظ بناتی ہے وہیں ڈارک ویب کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے،ساؤتھ کوریا میں 338 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، قصور ٹیکنالوجی کا نہیں، اسکے استعمال کرنے والا ذین کا ہے، بدلنا ہے تو انسانوں کی سوچ بدلنی ہو گی، دنیا خود بدل جائے گی، بچوں پر ظلم کرنے اور ویڈیو بنانے اور دیکھنے والے لوگوں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہئے تا کہ آئندہ کوئی ایسا کرتے ہوئے ہزار بار سوچے.

بڑے گھر سے خبر آ گئی، کوئی مائنس ون نہیں ہونے والا، سنیے اہم انکشافات مبشر لقمان اور کاشف عباسی کی زبانی

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan