داؤد ابراہیم کے دو قریبی ساتھیوں کی گرفتاری کا کیا گیا دعویٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے حوالہ سے بھارت میں ایک بار پھر تحقیقات کا سلسلہ وسیع کر دیا گیا ہے

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے دو قریبی ساتھیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، این آئی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھیوں عارف ابوبکر شیخ اور شبیر ابوبکر شیخ کو گرفتار کیا گیا ہے، انکی گرفتاریاں گزشتہ چند دنوں سے جاری تحقیقات کے بعد کی گئیں ،

قبل ازیں این آئی اے نے ممبئی میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی سلیم فروٹ کو بھی چند روز قبل گرفتار کر لیا تھا بھارتی قومی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی درجنوں ٹیموں نے ممبئی میں داؤد ابراہیم کے قریبی دوستوں اور جاننے والوں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے ہیں، داؤد ابراہیم سے رابطے میں راہنے والے اور انکی زمینوں کی دیکھ بھال کرنے والے سلیم قریشی کو این آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے، این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی کے گھر سے دستاویزات اور لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لی ہیں، یہ لیپ ٹاپ اور کاغذات داؤد ابراہیم کی بے نامی جائیداداوں کا ریکارڈ بتایا جا رہا ہے،

داؤد ابراہیم کو کراچی میں قتل کرنے کی بھارتی حساس اداروں کی سازش کب ہوئی تھی ناکام؟

بھارتی میڈیا کا کراچی میں داؤد ابراہیم کی چھتیسویں بار کرونا سے موت کا دعویٰ

ممبئی بم دھماکوں کے ملزم ،داؤد ابراہیم کے ساتھی یوسف میمن کی جیل میں ہوئی موت

داؤد ابراہیم کا بھارت میں پھر چرچا، بھارت سرکار نے بڑا قدم اٹھا لیا

دہلی سے مسلم نوجوان گرفتار،داؤد ابراہیم سے تعلق،پاکستان سے تربیت لی، دہلی پولیس کا دعویٰ

واضح رہے کہ بھارت گزشتہ کئی سالوں سے داؤد ابراھیم کا سراغ لگانے میں مصروف ہے لیکن ممبئی میں اُسکا اثر رسوخ آج تک ختم نہیں کر سکا۔ اب برطانیہ سے مدد مانگی جا رہی ہے داؤد ابراھیم کے ایک قریبی جابر صدیق (موتی والا) پر گھیرا تنگ کرنے کے لئے، بھارت یہی سمجھتا ہے کہ داؤد پاکستان میں ہے۔

1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً 700 سے زخمی ہوئے تھے. یہ بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن مربوط بم دھماکے تھے۔ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ یہ بم دھماکے داؤد ابراہیم کے حکم سے یا امداد سے اس کے کارندے ٹائیگر میمن نے کیے۔

بھارت عدالت عظمیٰ نے اس مقدمہ کے 20 سال بعد اپنا فیصلہ 21 مارچ 2013 کو دیا۔ تاہم، مقدمہ کے دو اہم ملزمان داؤد ابراہیم اور ٹائیگر میمن ابھی تک گرفتار نہیں کیے گئے۔ مہارشٹرا حکومت نے یعقوب میمن (ٹائیگر میمن کا بھائی) کو اس کی 53 ویں سالگرہ کے دن 30 جولائی 2015ء کو پھانسی دینے کا ارادہ کیا، یعقوب میمن نے رحم کی درخواست دی،مگر اسے رد کر دیا گیا۔ یعقوب کو 30 جولائی 2015 کو مہاراشٹر کے يروڈا جیل میں پھانسی دی گئی تھی

یہ بم دھماکے سنہ 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ممبئی میں ہونے والے مسلم مخالف فسادات کے بعد ہوئے تھے جس میں ایک ہزار سے زیادہ مسلمان شہید ہوئے تھے۔فسادات کے رد عمل میں ہونے بم دھماکوں کا مقدمہ تو اپنے انجام کو پہنچا اور لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں لیکن ان فسادات کے دوران ایک ہزار افراد کو قتل کرنے والوں میں سے آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی ہے

داؤد ابراہیم کی تلاش اوراسکی دولت کے بارے میں تحقیقات کیلیے آپریشن مزید تیز

Shares: