دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

0
66

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا تو بھارتی پولیس نے بھی انتہا پسندوں کا ساتھ دیا، پولیس نے زخمیوں‌کو اٹھانے کے لئے آنے والی ایمبولینسوں کو روکے رکھا جس کی وجہ سے زخمی تڑپتے رہے

ایسا ہی ایک واقعہ دہلی کے علاقے کردم پوری میں پیش آیا جہاں ہندو انتہا پسندوں نے 14 سالہ مسلمان نوجوان کو گولی ماری،گولی لگنے کے بعد فیضان نامی نوجوان گر گیا ، مقامی لوگوں نے اسے طبی امداد دی، ایمبولینس بلائی گئی تو اسے پولیس نے روک لیا اور چھ گھنٹے بعد پولیس نے ایمبولینس کو آنے کی اجازت دے دی، چھ گھنٹے تک پولیس نے گاڑی روکے رکھی، اس دوران نوجوان مقامی افراد کے پاس زخمی حالت میں رہا اسے چھ گھنٹے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا

ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل ممبئی کی فائیو سٹار ہوٹلز کو اڑانے کی دھمکی پر کھلبلی مچ گئی

ٹرمپ میرے خواب میں آئے ،بھارتی شہری نے ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل ایسا کام کیا کہ سب حیران

متنازعہ شہریت بل پر امریکا میدان میں آ گیا،ٹرمپ کریں گے مودی سے کشمیر، شہریت بل پر بات

مقامی افراد کے مطابق فیضان کو جن لوگوں نے گولی ماری وہ بی جے پی کے غنڈے تھے اور متنازعہ شہریت بل کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے، ہندو انتہا پسندوں نے اس علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی جس سے متعدد نوجوان زخمی ہوئے، مقامی افراد کے مطابق فیضان کی والدہ وفات پا چکی ہیں، اس کے والد رام پور میں مزدوری کرتے ہیں اور وہ اپنی دادی کے ساتھ رہائش پذیر تھا

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

Leave a reply