بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے
بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے باوجود کیجریوال بدستور جیل میں رہیں گے، یہ ابھی واضح نہیں کہ اروند کیجریوال کو جیل سے کب رہا کیا جائے گا،دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال مارچ سے شراب پالیسی کرپشن کیس میں گرفتار ہیں،بھارتی انتخابات کے موقع پر انکو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا تا ہم انتخابات کے بعد کیجریوال نے خود سپردگی کر دی تھی.
بھارتی سپریم کورٹ نے کیجریوال کی گرفتاری کا معاملہ سپریم کورٹ کی بڑی بنچ کو منتقل کر دیا ہے، اب سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ کیجریوال کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گا،جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا پر مشتمل بنچ نے کیجریوال کی درخواست پر فیصلہ سنایا اور کیس تین رکنی بینچ کو بھیجا تا کہ اس سوال کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا کیجریوال کی گرفتاری منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کی دفعہ 19 کے مطابق ضروری تھی؟ دو رکنی بینچ نے موجودہ بنچ نے کیجریوال کی اب تک کی قید کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں عبوری ضمانت دی ہے
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیجریوال رہا نہیں ہو سکیں گے کیونکہ سی بی آئی نے انہیں گرفتار کر رکھا ہے،
اروند کیجریوال کو کرپشن الزامات پر شراب پالیسی کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا، اس کے بعد سے وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں قید تھے،اروندکیجریوال نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تا ہم عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی،
عام آدمی پارٹی کا مؤقف ہےکہ بی جے پی کی قیادت عام آدمی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کو جڑ سے ختم کرنا چاہتی ہے، کیجریوال پر الزامات کے پیچھے مودی کے سیاسی عزائم ہیں، عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے نئی دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سیسوڈیا اور راجیہ سبھا (ایوان بالا) کے رکن سنجے سنگھ بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہوچکے ہیں۔
گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں
دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی
دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا
دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار