دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

0
231

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 250 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے،

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں‌ پر پٹرول بموں سے حملہ کیا،آگ بجھانے کے لئے جانے والی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں‌ پر بھی حملہ کیا گیا،

اس دوران ہندو انتہا پسندوں نے مسلم نوجوانوں پر تشدد کی انتہا کر دی،ہندو انتہا پسندوں‌نے ایک مسلم نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا، اس دوران نوجوان مدد کے لئے چیختا چلاتا رہا لیکن ان درندوں نے کسی کی نہ سنی، 19 سالہ نوجوان کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں اسکا علاج جاری ہے، ڈاکٹرز نے نوجوان کے سر میں پھنسی ڈرل مشین نکالنے کی کوشش کی ہے، ایکسرے رپورٹ میں بھی ڈرل مشین سے سوراخ کی تصدیق ہو چکی ہے،

بھارتی پولیس تماشا دیکھتی رہی بلکہ ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، فوج کے دہلی میں تعینات کئے جانے کی خبریں آئی تھیں لیکن بھارتی فوج کی جانب سے تردید کی گئی ہے کہ فوج تعینات نہیں کی گئی.

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل ممبئی کی فائیو سٹار ہوٹلز کو اڑانے کی دھمکی پر کھلبلی مچ گئی

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

ٹرمپ بھارت سے جاتے جاتے مودی کی "زبان” بول گیا

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی ایگزیکٹو ایڈیٹر ندھی رازدان کا کہنا ہے کہ دہلی میں فسادیوں نے ان کے دو ساتھیوں کو نشانہ بنایا ان دونوں کو اسی وقت چھوڑا گیا جب فسادیوں کو پتہ چلا کہ یہ دونوں ’’ ہمارے لوگ ۔ ہندو ‘‘ ہیں۔

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

 

Leave a reply