دو ہفتے قبل تحفظ کی اپیل کرنیوالی خاتون کو مخالفین نے قتل کر دیا

اپنے حق کیلئے آواز اٹھانے والی بٹ خیلہ کی رہائشی ایک اور حواء کی بیٹی کوبااثرقبضہ مافیا وتخریب کارگروہ سے تعلق رکھنے والے عناصرنے ہمیشہ کیلئے خاموش کر دیا، جوانسال مقتولہ نے تقریباً دوہفتے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ،پشاورہائی کورٹ،وزیراعلیٰ،آئی جی پی دیگرمتعلقہ حکام سے تحفظ اورانصاف فراہمی کی اپیل کی تھی

رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو مقتولہ مسماة شیبا گل دخترکریم بخش نے پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت سے تخریب کار گروہ سے تعلق رکھنے والا مبینہ قبضہ مافیا ہماری جدی پشتی گنگالان نامی جائیداد پرقابض ہے،عدالت میں ہمارے حق میں کئی فیصلے ہونے کے باوجود متعلقہ ادارے ہماری دادرسی نہیں کررہے ہیں،وقار اخترعرف (ڈبا)اعجاز اختر پسران امیر زمان ساکنان گائوں خار بٹ خیلہ ملاکنڈ ڈویژن ودیگر افراد کاتعلق تخریب کارگروہ ہے جنہوں نے ہماری اراضی سے تقریبا70سے 80لاکھ کی زبردستی کٹائی کی اورچندروزقبل ہماری جائیداد سے تقریبا 50لاکھ روپے کی مٹی بھی فروخت کی،متذکرہ افراد ہمیں جان سے مارنے سے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کرشدیدذہنی کوفت میں مبتلاکئے ہوئے ہیں،جس کیخلاف کارروائی کیلئے ہم نے متعلقہ حکام کوتحریری درخواستیں دی ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی،

دوہفتے قبل شیبا گل نے جن خدشات کا اظہارکیا تھامتعلقہ اداروں کی روایتی غفلت ومبینہ ملی بھگت سے ان کے مخالفین نے ان خدشات کوعملی جامہ پہنا دیا ہے،گزشتہ روزمقتولہ شیبا گل اپنے والد کریم بخش کے ہمراہ کسی کام سے جارہی تھی کہ دونوں باپ اوربیٹی کوفائرنگ کرکے ابدی نیندسلا دیا گیا،پولیس نے انعام اللہ ولد سلیم اصغر کیخلاف مقدمہ درج کرلیاہے تاہم ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے،شیباگل کے ورثاء نے چیف جسٹس سپریم کورٹ،پشاورہائی کورٹ،وزیراعلیٰ،آئی جی پی ودیگرمتعلقہ حکام سے تحفظ اورانصاف فراہمی کیلئے کرتے ہوئے فریاد کی ہے کہ ہمیں ظالم درندوں کے شرسے بچایاجائے اوردوہرے قتل میں ملوث عناصرکوگرفتارکرکے قرارواقعی سزاء دی جائے،واضح رہے کہ شیباگل کی اپیل کی باوجود انہیں تحفظ فراہم نہ کرنا متعلقہ اداروں کی نااہلی کاواضح ثبوت ہے۔

ملاکنڈ کی رہائشی خاتون اور اس کے والد کا قتل وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ پولیس کو خاتون اور اس کے والد کے قتل میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے اقدامات کا حکم دے دیا،وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ قتل میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے،قتل کا یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے،
ملوث افراد قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،

@MumtaazAwan

88 قبحہ خانوں پر چھاپوں کے دوران 417 ملزمان گرفتار

لاہور میں خاتون کو رکشہ پر ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ

13 سالہ بچے کے ساتھ بدفعلی کرنے والے دو ملزمان گرفتار

سوشل میڈیا کے ذریعے لاہور میں لڑکیاں سپلائی کرنے والے ملزمان گرفتار

دوسری شادی کیوں کی؟ پہلی بیوی نے خود کشی کر لی

منشیات فروش خاتون پولیس کے ساتھ کیسے چھپن چھپاؤ کر رہی؟

نشہ آور چیز کھلا کر لڑکی سے زبردستی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار

امیرلڑکے سے شادی کا انکار کیا تو گھر میں بند کر دیا گیا،25 سالہ لڑکی کی تحفظ کی اپیل

نو سالہ بچے سے زیادتی کرنیوالا پولیس اہلکار،خاتون سے زیادتی کرنیوالا گرفتار

Shares: