سائفر کیس،دوران سماعت شاہ محمودقریشی اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی میں تلخ جملوں کا تبادلہ

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید کا سائفر کیس میں بیان قلمبند
0
138
qureshi

اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی

سائفر کیس کی سماعت دوران شاہ محمود قریشی پراسیکیوٹر پر برہم ہوگئے اور دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آئے اور کہا کہ جج صاحب کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہوا ہے تصدیق نہ ہونے کے باعث این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے،میں نے کاغذات نامزدگی کی تصدیق کا کہا تو جج صاحب نے کہا میرا حکم نامہ ساتھ لگا دو، جج صاحب کے حکم نامے کے باوجود میرے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے،جسٹس ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب ہم نے قانونی طریقہ کار پورا کردیا تھا.

اس دوران پراسیکیوٹر بولے تو شاہ محمود قریشی غصے میں آگئے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اپنے بنیادی حقوق کی بات کر رہا ہوں، یہ بیچ میں کیوں بول رہے ہیں؟ جس کے بعد شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔شاہ محمود قریشی نے پراسیکیوٹر کو کہا کہ تم اوپر سے آئے ہو، کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟ پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے شاہ محمود قریشی کو جواباً کہا کہ تمہاری کیا اوقات ہے؟ جج شاہ محمود قریشی کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے رہے۔ شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست جمع کرائی، جس پر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ یہ آپ کا حق ہے، ہم اس درخواست کو دیکھ لیتے ہیں، آپ کے جو حقوق ہیں وہ آپ کو ملیں گے،

آج دوران سماعت سائفر کیس میں استغاثہ کے مزید 6 گواہوں کے بیان قلم بند کیے گئے، مجموعی طور پر 25 گواہوں کے بیان قلم بند کر لیے گئے ہیں،عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلاء کل سے گواہوں پر جرح کا آغاز کریں گے،عدالت نے سائفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید کا سائفر کیس میں بیان قلمبند کر لیا گیا، اسد مجید نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پاکستان ہاؤس میں ہونے والی ملاقات اور بات چیت کو سائفر کے ذریعے سیکرٹری خارجہ کو بھجوائی گئی، دونوں سائیڈز کو معلوم تھا کہ میٹنگ کے منٹس لیے جا رہے ہیں، خفیہ سائفر ٹیلی گرام میں "خطرہ” یا "سازش” کے الفاظ کا کوئی حوالہ نہیں تھا، مجھے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں بھی بلایا گیا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں ڈی مارش ایشو کرنے کا فیصلہ ہوا، میں نے ڈی مارش ایشو کرنے کی تجویز دی تھی، سائفر معاملہ پاکستان امریکہ تعلقات کیلئے دھچکا ثابت ہوا.

سائفر کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی 

سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان

سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی

سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم

سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان

عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

Leave a reply