گھر سب کے لئے،وزیراعظم نے کئے چیک تقسیم ،اسلام آباد میں ہاؤسنگ سکیم کا افتتاح کب ہو گا ؟ بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کم آمدن ہاﺅسنگ سکیم کے تحت 8 مستحق افراد میں چیک تقسیم کئے۔
وزیراعظم آفس میں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم کم آمدن ہاﺅسنگ سکیم کے تحت اخوت اسلامک مائیکرو فنانس کے اشتراک سے یہ چیک تقسیم کئے۔ انہوں نے آفاق علی خان کو پانچ لاکھ، افتخار خان کو چار لاکھ، مصعب علی شاہ کو ساڑھے تین لاکھ، محمد ریاض کو پانچ لاکھ، محمد سجاد کو پانچ لاکھ، خدیجہ بی بی ساڑھے چار لاکھ، ثناءمیر کو پانچ لاکھ اور نصرت صدیق کو پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اخوت اور ڈاکٹر امجد کے مستحق اور غریب طبقہ کی مدد کیلئے مائیکرو فنانس کے اس پروگرام کو سراہتا ہوں، اس سے معاشرہ کے کمزور طبقات کو اپنے گھر بنانے کا موقع میسر آئے گا۔ ”اخوت“ کا کام قابل تعریف ہے، میں نے ان کے کام کا مشاہدہ کیا ہے، میں نے خود اس شعبہ میں کام کیا ہے اس لئے میں اس شعبہ میں مختلف اداروں کی کارکردگی سے بخوبی واقف ہوں۔
چیف جسٹس نے قانون میں کون کونسی ترامیم کا کہہ دیا؟ فروغ نسیم نے عدالت میں کیا کہا؟
آرمی چیف سے متعلق قانون میں ترمیم،بابر اعوان نے ایسا دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پریشان
آرمی چیف کی مدت ملازمت،عدالتی فیصلے پر بابر اعوان کا دو لفظی تبصرہ
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں نے شوکت خانم ہسپتال بنانا چاہا تو مجھے بتایا گیا کہ یہ بہت مشکل کام ہے اور اس کیلئے بہت پیسہ درکار ہو گا، عوام نے 70 کروڑ روپے کی خطیر رقم ہسپتال بنانے کیلئے فراہم کی، شوکت خانم میں75 فیصد کینسر کے مریضوں کا مفت علاج ہونے کے باعث سالانہ خسارہ 10 ارب ہوتا ہے لیکن لوگ ہر سال پہلے سے زیادہ پیسے مہیا کرتے ہیں، دراصل یہ لوگ آخرت کیلئے سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ کم آمدن والے تنخواہ دار طبقہ کیلئے ہے جن کے پاس گھر بنانے کیلئے کیش نہیں ہے۔ برصغیر میں دنیا کے مقابلہ میں گھر بنانے کیلئے بینکوں کی طرف سے قرضے دینے کی شرح بہت ہی کم ہے اور پاکستان میں یہ شرح اور بھی کم ہے، بھارت میں 10 فیصد، ملائیشیا میں 30 فیصد اور یورپی ممالک اور انگلینڈ میں 80 فیصد ہاﺅسنگ فنانسنگ ہوتی ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح محض 0.2 فیصد ہے کیونکہ ہمارے یہاں ضروری قوانین نہیں ہیں، ہمیں اس حوالہ سے عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے، اس سلسلہ میں قانون سازی سے تنخواہ دار طبقہ کیلئے گھر بنانا آسان ہو گا۔
دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی
دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ
دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا
دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ دیہات کے غریب عوام کیلئے بھی روزگار کے مواقع، فنانسنگ اور وسائل مہیا کئے جائیں گے، ہماری ساری توجہ کمزور اور نچلے طبقات کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے، حکومتی نظام کے سست رفتار ہونے کے باعث ان منصوبوں میں وقت لگا، اب ان منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا، 11 مارچ کو اسلام آباد میں ہاﺅسنگ کے منصوبہ کا افتتاح کروں گا، اسلام آباد میں تین بڑے منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے تاکہ حکومت کو عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کیلئے زیادہ پیسہ میسر ہو، بلیو ایریا میں شروع کئے جانے والے بڑے منصوبہ سے جتنا پیسہ حاصل ہو گا وہ کچی بستیوں کے رہائشیوں کو ملکیتی بنیادوں پر ہاﺅسنگ کی سہولت فراہم کرنے پر خرچ کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی ہاﺅسنگ بالخصوص کم آمدن اور تنخواہ دار طبقہ کیلئے منصوبوں پر تیزی سے کام کیا جائے، ہاﺅسنگ کے منصوبوں سے 30 سے 40 صنعتوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2020 نوکریاں دینے اور شرح نمو کی ترقی کا سال ہے، پہلا سال استحکام کے حصول کا سال تھا۔ :اے پی پی