سینیٹ اجلاس ،پہلے خطاب میں یوسف رضا گیلانی کا حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان،مولانا، مریم پریشان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا
سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے پہلے خطاب میں حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا، سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت ہے ، ہمارا مقصد عوام کوریلیف دینا ہے،حکومت کو مشکل ہوئی تو ان کی بھی آواز بنیں گے ،سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلوں گا،ہم عوامی مفاد کیلئے آئےہیں،عوام کی ترجمانی کرنا فرائض میں شامل ہے پی ڈی ایم میں آئینی حقوق ،خواتین ،اقلیت دیگر کی آواز بنے، سینیٹر بننا بہت مشکل ہے، میں نے پی ڈی ایم کے تعاون سے سینیٹ الیکشن لڑا،ملک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں ،ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا،اپنے دور میں قومی اسمبلی میں 104ترامیم پیش کیں،تمام ترامیم متفقہ طور پر منظور ہوئیں حکومت معاملات پر گفتگو کرے ہم تعاون کو تیار ہیں،
دوسری جانب پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس موصول ہونے کے حوالہ سے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے تصدیق کردی،صحافی نے سید یوسف رضا گیلانی سے سوال کیاکہ ن لیگ آپ کو اپوزیشن لیڈر نہیں مانتی؟ جس پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہمیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، ابھی ہم نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا،شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے بعد کچھ طے ہوگا،
اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا
مبارک ہو، راہیں جدا ہو گئیں مگر کس کی؟ شیخ رشید بول پڑے
ن لیگ دیکھتی رہ گئی، یوسف رضا گیلانی کو بڑا عہدہ مل گیا
گیلانی کے ایک ہی چھکے نے ن لیگ کی چیخیں نکلوا دیں
بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟
ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب
ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ
واضح رہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات پیدا ہو چکے ہیں ،سینیٹ میں پی پی نے ن لیگ کی مشاورت کے بغیر اپنا اپوزیشن لیڈر بنا لیا ہے جس سے پی پی پر ن لیگ ناراض ہے اور ن لیگ نے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر ماننے سے انکار کیا ہے، اب سینیٹ میں ن لیگ نے دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر الگ درخواست جمع کروا دی ہے