حملہ ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے ،تین سابق وزراء اعظم کا خط

حملہ ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے ،تین سابق وزراء اعظم کا خط

اسلام آباد میں سندھ ہاؤس میں تحریک انصاف کے باغی اراکین کے جمع ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے ممکنہ کاروائی کو روکنے کے لئے اپوزیشن میدان میں آ گئی ہے تین سابق وزرائے اعظم نے سیکرٹری داخلہ او انتظامیہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کہ سندھ ہاؤس پر حملہ ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے

پیپلز پارٹی کے دو سابق وزیراعطم ید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور ن لیگ کے رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مشترکہ خط میں کہا کہ پارلیمنٹ لاجز والی حرکت سندھ ہاؤس میں ہوئی تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے ،پولیس گردی کے ذمہ دار وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ہوں گے سیکرٹری داخلہ ، پولیس اور انتظامیہ کسی سیاسی عمل کا حصہ نہ بنیں عدم اعتماد کے آئینی عمل میں پولیس انتظامیہ فریق بنی تو یہ آئین شکنی ہوگی آئین شکنی کرنے ، مدد کرنے والوں کو سزا کیلئے تیار رہنا ہوگا۔

سابق وزرائے اعظم نے اپنے خط میں کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کے خلاف پولیس گردی پارلیمنٹ پر حملہ تصور ہوگا، عمران خان 172 ارکان نہیں لا پا رہے اس لئے ان کے اغواء کی تیاری کر رہے ہیں پولیس انتظامیہ کے ذریعے اوچھے ہتھکنڈے اعلان ہیں کہ عمران خان اکثریت اور ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں ۔ آئین جمہوریت پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والوں کو آرٹیکل 6 کے تحت کٹہرے میں کھڑا کرینگے نہیں چھوڑوں گا کہنے والے کو سب چھوڑ کر جا رہے ہیں ۔

واضح رہے کہ تحریک اںصاف کے باغی اراکین سامنے آ چکے ہیں اور انہوں نے سندھ ہاؤس میں رہائش اختیار کر رکھی ہے، سندھ ہاؤس میں میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز میں تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے کسی کا کوئی دباؤ نہیں اور نہ ہی پیسے لئے ہیں، تحریک انصاف کے باغی اراکین سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی سر جوڑ لیا ہے اور فوری اجلاس بلایا جس میں شیخ رشید نے انہیں گورنر راج سندھ میں نافذ کرنے کا مشورہ دیا، تا ہم ابھی تک اجلاس جاری ہے اور کوئی بھی فیصلہ متوقع ہے

دوسری جانب تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی سندھ ہاؤس میں تعداد 12 نہیں بلکہ 24 ہے اس بات کا انکشاف راجہ ریاض نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا، راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس میں 24 اراکین ہیں جن کاتعلق پی ٹی آئی سے ہے، مزید اراکین بھی آنے کو تیار ہیں،اراکین ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں گے ان پر کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے،خان صاحب سے اختلاف ہے اس لیے ہم نے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے مسلم لیگ (ن) انہیں ایڈجسٹ نہیں کرپارہی ہمیں گھوڑے اور خچر کہا جارہا ہے ان سے اچھائی کی کیا امید ہے،

واضح رہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے،تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 28 مارچ کو ہو گی، 27 مارچ کو ڈی چوک پر تحریک انصاف نے جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے جبکہ 25 مارچ کو اپوزیشن اتحاد نے بھی اپنے کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کا کہہ دیا ہے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک 25 مارچ کو پہنچیں گے اور کب تک وہاں بیٹھنا ہے اسکا فیصلہ اسی روز کریں گے،

پارلیمنٹ لاجز کے کمروں میں کیا کرتے ہو،مجھے سب پتہ ہے، مولانا فضل الرحمان

عمران خان نے رابطہ کیا تو مولانا کیا ردعمل دیں گے؟ مولانا فضل الرحمان کا تہلکہ خیز انٹرویو

لندن سے بانی متحدہ کو لاسکتا ہوں اور نہ ہی نوازشریف کو،شیخ رشید کی بے بسی

بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ نہیں ہوا،یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، شیخ رشید

شیخ رشید یاد کرو وہ وقت…مونس الہیٰ نے کھری کھری سنا دیں

پارٹی سے بیوفائی کرنیوالوں کو غدارلکھ کر پوسٹرز لگائیں گے،شہباز گل

عمران خان لوگوں کی بجائے اپنے ایم این ایز کو اکٹھا کریں،خواجہ سعد رفیق کا چیلنج

آنے والے دن پاکستان کے مستقبل کیلئے فیصلہ کن دن ہیں، وزیراعظم

الیکشن کمیشن کا نوٹس، وزیراعظم عدالت پہنچ گئے

سپریم کورٹ بار نے تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کردی

چودھری برادران کی جانب سے 25 مارچ تک مہلت مانگی گئی ہے،اہم شخصیت کا انکشاف

ٹائیگر فورس سندھ ہاؤس پر حملے کی تیاری کررہی ہے، پی پی اراکین اسمبلی کا انکشاف

کہتے ہیں پانچ سال کے لیے قومی حکومت بنے گی ،ایسی کی تیسی تمہاری ،شیخ رشید

گالم گلوچ تحریک انصاف کا ٹریڈ مارک بن چکا ،کہیں غائب نہیں، ترین گروپ کے رہنما کا بیان

سندھ ہاوس کے خلاف آپریشن کیا گیا تو غیرقانونی عمل ہوگا،گیلانی

وفاقی وزیرکا سندھ ہاؤس پر آپریشن کا عندیہ

اراکین کو دھمکیاں،حکومت ہمیں اشتعال نہ دلائے، بلاول کی وارننگ

سندھ ہاؤس میں کون کونسے حکومتی اراکین موجود؟ نام سامنے آ گئے

پی ٹی آئی کے 24 ایم این ایز سندھ ہاؤس میں موجود ،مزید آئیں گے ،راجہ ریاض

سندھ میں گورنر راج کا وزیراعظم کو دیا گیا مشورہ

کس نے کہا گیم ختم ہوا ،ابھی تو شروع ہوا ہے ،وفاقی وزیر

Comments are closed.