ہڑڑ کے جادوئی طبی فوائد

0
61

ایلوپیتھی سائنس سے بنائی گئی ادویات یا ماڈرن ادویات اور سرجری وغیرہ کے طریقہ علاج کے لیے ایک ٹرم ہے جسے ایلوپیتھی کا نام سب سے پہلے 1810 میں ہومیو پیتھی ادویات کے موجد سیموئل نے دیا تاکہ اس طریقہ علاج کی ادویات اور ہومیو پیتھی ادویات کی علیحدہ علیحدہ پیچان قائم رہے ایلوپیتھی طریقہ علاج 19 ویں صدی کے شروع میں یورپ اور امریکہ میں مشہور ہونا شروع ہُوا اور پھر میڈیکل سائنس جیسے جیسے ترقی کرتی گئی یہ طریقہ علاج ساری دُنیا میں انتہائی کامیاب ہُوا اور آج اس طریقہ علاج کا ڈاکٹر بننے کے لیے طالبعلم کئی کئی سال تعلیم حاصل کر کے اس طریقہ علاج کی ادویات کے ڈاکٹر بنتے ہیں اور پھر ادویات کے ڈاکٹر بننے کے بعد وہ اس طریقہ علاج کی بہت سی شاخوں جیسے سرجری نیورو سرجری وغیرہ کے ماہر بننے کے لیے کئی کئی سال پڑھتے ہیں اوا سپیشلیسٹ ڈاکٹر بنتے ہیں
اس حساب سے دیکھا جائے تو آج کا یہ مشہور طریقہ علاج تقریباً 200 سال پُرانا ہے مگر طبیب حضرات اس طریقہ علاج سے پہلے دوسرے اور بہت سے طریقہ علاج استعمال کرتے تھے جن میں یونانی ادویات اور ایوردیک طب جو کہ 3000 سال سے بھی پُرانا طریقہ علاج ہے اور آج بھی اس طریقہ علاج کا استعمال پاکستان، بھارت اور چین سمیت دُنیا کے بہت سے ممالک میں ہوتا ہے اور اس طریقہ علاج میں زیادہ تر ہربل ادویات جن کے سائیڈ ایفیکٹ نہ ہونے کے برابر ہیں مریضوں کو استعمال کروائی جاتی ہیں جن سے بہت سی بیماریوں کا علاج کامیاب علاج کیا جاتا ہے طب یونانی اور طب ایوردیک میں استعمال ہونے والی ہرب ہڑڑ سے کئی بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے جن کے نسخے کئی صدیوں سے استعمال ہو رہے ہیں اور مریض ان سے شفا یاب ہوتے ہیں اور طبیب حضرات کا کہناہے کہ یہ نسخے صدیوں کی تحقیق کا نچوڑ ہیں اور سوائے موت کے ہر بیماری کے لیے ان کے اندر شفاء ہے

کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پینے کے نقصانات


قبض دست اورآنتوں کی صفائی کے لیے:
پیٹ کی بیماریوں میں طبیب حضرات ہڑڑ کا استعمال بہت مفید قرار دیتے ہیں خاص طور پر قبض کی شکایت کی صورت میں ہڑر کو پیپری اور نمک کے ساتھ ہم وزن ملا کر کھلایا جاتا ہے جو ہر قسم کی قبض کی شکایت کو دُور کر دیتا ہے اور دستوں کی بیماری کے علاج کے لیے ہڑڑ کو اُبال کر کھلایا جاتا ہے اور آنتوں کی صفائی کے لیے ہڑڑ کو مُرغ کی یخنی میں ڈال کر دینا کسی اکسیر سے کم کام نہیں کرتا

ہاضمے کے لیے:
راک نمک اور جریری کیساتھ ہم وزن ہڑڑ شامل کرلیں اور چُورن بنا لیں یہ بد ہضمی کو دُور کرنے کے لیے بہترین پھکی ہے جو بھوک کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے

گلے کی تمام بیماریوں کے لیے آزمودہ شربت


جگر کے لیے:
ہڑڑ خُون کی صفائی کرتی ہے اور اگر اسے شہد کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ جگر کے لیے انتہائی مُفید ہے اور جگر کی گرمی اور سُستی کو دُور کرتی ہے

تیزابیت کے لیے:
معدے میں اگر تیزابیت پیدا ہو رہی ہے تو یہ اور بہت سی بیماریوں کو جنم دے سکتی ہے معدے کی تیزابیت کو دُور کرنے کے لیے ہڑڑ کو کشمش کیساتھ شامل کر کے کھایا جائے تو تیزابیت سے نجات ملتی ہے اور نظام انہضام کو تقویت ملتی ہے

جراثیموں اور پیٹ کے کیڑوں کے لیے:
طبیب حضرات بچوں کے پیٹ کے کیڑوں اور پیٹ سے دیگر جراثیم کے خاتمے کے لیے ہڑڑ کو نیم کی چھال کیساتھ باریک پیس کر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں اور نیم اور ہڑڑ میں شامل اینٹی بیکٹیریل خوبیاں ان بیماریوں کا خاتمہ کر دیتی ہیں

کھانسی کے لیے:
ہڑڑ کا یہ نسخہ طب ایوردیک اور طب یونانی میں کئی صدیوں سے کھانسی کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جس میں ہڑڑ کالی مرچ اور پیپری ہم وزن لے کر باریک پیس لیں اور 3 سے 4 گرام روزانہ استعمال کریں کھانسی جڑ سے ختم ہوجائے گی
منہ کے چھالوں کے لیے:
منہ کے چھالے عام طور پر پیٹ کی بیماریوں کا نتیجہ ہوتے ہیں اور معدے میں گرمی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اس کے لیے ہڑڑ کو رات کو پانی میں بھگو دیں اور نہار مُنہ اس پانی سے کلی کریں اور ساتھ میں ہڑڑ کا چورن استعمال کریں تو اس سے منہ کے چھالوں کیساتھ ساتھ بہت سی بیماریوں سے شفاء ملتی ہے

خُون کی صفائی کے لیے:
ہڑڑ خون کو صاف کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے اور خُون صاف کرنے کے لیے وہ ہڑڑ کو گُڑ کیساتھ ملا کر کھانے سے دل اور دماغ کی طاقت کیساتھ خون کی صفائی کے لیے 10 گرام ہڑڑ کو 40 ملی لیٹر پانی میں حل کرکے روازنہ پینا کافی مفید ہے

ہربل فیشل بنانے کا طریقہ


دل و دماغ کی قوت کے لیے:
ہڑڑ کو نمک شکر اور گھی کےساتھ ملا کر اگر استعمال کیا جائے تو اس میں تمام بیماریوں کی شفا ہے خاص طور پر اگر کھانے کے ساتھ کھائی جانے والی چٹنی میں ہڑڑ کو شامل کیا جائے تو یہ دل اور دماغ کو قوت بخشتی ہے اور عمر کو لمبا کرتی ہے یہ کھانے کو ہضم کرنے میں انتہائی مددگار ہے اور کھانے کے بعد قے اور متلی جیسی کفیت کو پیدا نہیں ہونے دیتی
ہڑڑ تاثیر میں گرم ہوتی ہے اس لیے حاملہ خواتین اس کا استعمال طبیب سے مشورہ کیے بغیر نہ کریں

Leave a reply