آپ نےعمران خان کا گزشتہ روزکا بیان سنا کیا پولیٹیکل لیڈرشپ اس طرح ہوتی ہے؟ عدالت

0
45
عدالت کو پہلی بار کسی نے مثبت بات کہی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقریر لائیو دکھانے پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی لائیو تقریر پر پابندی کے پیمراء آرڈر کے خلاف درخواست نمٹا دی ،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے، وکیل پیمرا نے کہا کہ شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مقصد صرف تقریر میں ڈیلے کرنا مقصد تھا، عدالت نے وکیل پیمرا سے استفسار کیا کہ آپ ڈیلے پالیسی پر عمل درآمد کیوں نہیں کرتے ؟ بڑے زمہ دار لوگ غیر زمہ دارانہ بیان دیتے ہیں،قانون کے مطابق آپ نے کام کرنا ہے، عدالت کوئی مداخلت نہیں کرے گی، وکیل پیمرا نے کہا کہ ہمارا ڈائرکشن کسی ایک خاص شخص کے لیے نہیں تھا،عدالت نے وکیل پیمرا سے سوال کیا کہ کیا آپ اس عدالت کے آخری آرڈر سے متفق ہیں؟ پیمرا کے وکیل کا عدالت سے متفق ہونے پر عدالت نے عمران خان کی درخواست نمٹا دی ،عدالت نے بیرسٹر علی ظفر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چیزیں مشکل نہ بنائے، آپ کے موکل کی جانب سے بھی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا گیا،وکیل پیمرا نے کہا کہ ٹی وی پر چیزیں تاخیر سے چلانے پر سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ موجود ہے، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو کہا ہے وہ تو پیمرا نے کرنا ہی ہے،

دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے عمران خان کا گزشتہ روز کا بیان سنا ہے؟ کیا پولیٹیکل لیڈرشپ اس طرح ہوتی ہے؟گیم آف تھرونز کیلئے ہر چیز کو اسٹیک پر لگا دیا جاتا ہے؟ آرمڈ فورسز ہمارے لیے جان قربان کرتے ہیں،اگر کوئی غیرقانونی کام کرتا ہے تو سب تنقید کرتے ہیں،اپنی بھی خود احتسابی کریں کہ آپ کرنا کیا چاہ رہے ہیں، آپ چاہتے ہیں جو مرضی کہتے رہیں اور ریگولیٹر ریگولیٹ بھی نہ کرے، عدالتوں سے ریلیف کی امید نہ رکھیں یہ عدالت کا استحقاق ہے،ہر شہری محب وطن ہے کسی کے پاس یہ سرٹیفکیٹ دینے کا اختیار نہیں آرمڈ فورسز کے بارے میں اس طرح کی بات کیسے کی جا سکتی ہے؟ کوئی بیان دے کہ کوئی محب وطن ہے اور کوئی نہیں پھر آپ کہتے ہیں ان کو کھلی چھٹی دے دیں آرمڈ فورسز کے بارے میں اس طرح کا بیان دے کر کیا آپ ان کا مورال ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ آرمڈ فورسز میں کوئی محب وطن نہیں ہو گا؟جو کچھ گزشتہ روز کہا گیا کیا اس کو کیا اس کا کوئی جواز پیش کیا جا سکتا ہے؟ اس وقت آرمڈ فورسز عوام کو ریسکیو کر رہے ہیں کیا کوئی اس بیان کو جسٹیفائی کر سکتا ہے ؟جب آپ پبلک میں کوئی بیان دیتے ہیں تو اس کی اثر زیادہ ہوتا ہے

پاک فوج نے فلڈ ریلیف ہیلپ لائن قائم کر دی،

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی ملاقات

Leave a reply