سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کا 4 صفحات پر مشتمل تحریر فیصلہ جاری کر دیا
عدالت کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثابت ہوتا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جھوٹا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروایا 2018-19 ، 2019-20 میں توشہ خانہ سے لیے تحائف کا جھوٹا ریکارڈ جمع کروایا گیا 2020-21 میں فارم بی سے متعلق ریکارڈ جھوٹا جمع کروایا گیا عمران خان نے قومی خزانے سے لیے تحائف کا غلط فائدہ اٹھایا،عمران خان نے توشہ خانہ سے متعلق بے ایمانی کی توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کا ریکارڈ جھوٹا ثابت ہوا عمران خان کی بے ایمانی پر کوئی شک نہیں سابق وزیراعظم کو تین سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جرمانہ نہ بھرا تو چھ ماہ مزید قید کی سزاسنائی جائے گی عمران خان کمرہ عدالت میں فیصلے کے وقت موجود نہیں تھے ،آئی جی اسلام آباد کو عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جاتا ہے ،
دوسری جانب راولپنڈی میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کی صورت پولیس کو خصوصی احکامات جاری، کر دیئے گئے،اڈیالہ جیل کے اندر اور باہر سیکورٹی کو الرٹ کردیا گیا، راولپنڈی کی اہم شاہراؤں پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی،پولیس کے اعلٰی افسران نے ماتحت افسران کو صورت حال پر نظر رکھنے کی ہدایت کی، گرفتاری کے بعد چئیرمین پی ٹی آئی کو ممکنہ طور اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا،
واضح رہے کہ عمران خان کو عدالتی فیصلے کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے، توشہ خانہ کیس ،عمران خان کو نااہل کردیا گیا عدالت نے عمران خان کو تین سال قید ہی سزا سنا دی عدالت نے ایک لاکھ جرمانہ بھی کر دیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟