باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی مسلسل جاری ہے ، گزشتہ شب بھارتی طیارے کراچی کے ساتھ ،یا کراچی سائڈ پر بارڈ کی طرف بڑھ رہے تھے تو پاکستان ایئر فورس نے دفاع کیا اور بھارتی طیاروں کو مار بھگایا ،لائن آف کنٹرول پر بھی بھارت کی جانب سے مسلسل دراندازی کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے جاسوسی کے لئے پچھلے دو ماہ میں ڈرون بھیجے جن کو پاک فوج نے گرایا، رواں برس تقریبا 5 سے زائد بھارتی ڈرون پاک فوج گرا چکی ہے، بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جارحیت کے دوران سول آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کا پاک فوج منہ توڑجواب دیتی ہے

پاکستان نے امریکہ و بھارت کے دباؤ میں آ کر کشمیر کے لئے آواز بلند کرنے والوں کو پابند سلاسل کر دیا، انکی کروڑوں کی املاک قبضے میں لے لیں،ادارے بند کر دیئے پھر بھی انڈیا کے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر نہ ہو سکے،بھارت کی جانب سے آئے روز نہ صرف دھمکیاں دی جاتی ہیں بلکہ لائن آف کنٹرول پر بھی مسلسل جارحیت جاری ہے، ایسے میں پاکستان کی حکومت نے کس کو خوش کرنے لئے ایسے افراد کو جیلوں میں ڈالا جو نہ صرف محب وطن پاکستانی بلکہ کشمیریوں کے ہیرو ہیں اور کشمیری دوران احتجاج انکے نام کے لگاتے ہیں

مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی فوج کی جارحیت جاری ہے ،پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ سے مسلسل آپریشن جاری ہے، سو سے زائد کشمیری نوجوانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں، صرف آج کے روز بھی 5 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو بھی مسلسل جاری ہے، بھارتی فوج سرچ آپریشن کے دوران کشمیریوں کی آبادیاں بھی جلا دیتی ہے جس کی وجہ سے کئی گھرنے بے گھر ہو جاتے ہیں، جلانے سے قبل بھارتی فوج کے اہلکار کشمیریوں کے گھروں کو لوٹتے ہیں لیکن کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں.

بھارتی وزرا کی جانب سے پاکستان کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں جسکا زبانی جواب پاکستان کی طرف سے بھی دینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھارت کو 27 فروری یاد دلاتے رہتے ہیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کو ایک طرف بھارت سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور دوسری جانب وہ لوگ جو کشمیر پر آواز اٹھاتے تھے، بھارت ان سے خوفزدہ تھا، محض الزامات کی بنیاد پر موجودہ حکومت نے انہیں جیلوں میں ڈال دیا، امریکہ و انڈیا کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہو سکے .انکے اربوں روپے کے منصوبوں ،رفاہی کاموں کو بند کر دیا گیا، سکولز، کالجز، ڈسپنسریز، ایمبولینسز حکومت نے تحویل میں لے لیں اور وہ بند کر دیں کیونکہ حکومت کے پاس اخراجات نہیں ہیں، معیشت کا رونا رونے والی حکومت ان اداروں کو نہیں چلا سکتی جو محب وطن جماعت چلا رہی تھی

انتہائی افسوس کی بات، قدرتی آفات میں سے پہلے پہنچنے والے، اور متاثرین کی مدد کرنے والوں کو جیلوں میں بند کر دیا، اب کرونا میں صورتحال دیکھ لیں ، حکومتیں عوام کی مدد کی بجائے دست و گریبان ہیں، ٹائیگر فورس بھی بنائی گئی لیکن عملا وہ کہیں نظر نہیں آئی، اگر ان لوگوں کو پابند سلاسل نہ کیا جاتا تو شاید حکومت کو اس ٹائیگر فورس کی ضرورت نہ پڑتی، قدرتی آفات میں انکا کام دنیا مان چکی ہے، اقوام متحدہ نے بھی انکی تعریف کی تھی

ایک ایسا ادارہ ،جماعت جس نے پاکستان کی فلاح و بہبود کے لئے بے شمار کام کیا،بیواؤں، غریبوں کی امداد کی جاتی تھی، فری ایجوکیشن، حادثات میں بھی سب سے پہلے پہنچتے تھے، اس کو بند کیا گیا، حکومت کس کو خوش کرنے کے لئے کر رہی ہے؟ ایسے لگتا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو شاید ان بیواؤں کی دعا یا بددعا ہی لگے گی کیونکہ حکومت نے ہزاروں بیواؤں سے انکا راشن، امداد چھین لی، ہزاروں مستحق طلبا تعلیم سے محروم کر دیئے گئے، اور اس سب کا ذمہ دار موجودہ حکومت ہے جو بیرونی خوشنودی کے لئے ایسے اقدامات اٹھا رہی ہے

یہ بات واضح ہے کہ پاکستان جو بھی کرتا جائے گا بیرونی طاقتیں کبھی خوش نہیں ہوں گی، ہمیشہ ڈور مور کی آواز آئے گی، محب وطن افراد کو پابند سلاسل، انکے املاک پر قبضے، جائیدادیں ضبط، بینک اکاؤنٹ سیز، دہشت گردی کے الزامات اور مقدمات، پھر سزائیں، اب اس سے بھی آگے مزید ڈومور ہو گا اور اس ڈو مور کا پاکستان کو ہمیشہ نقصان ہی ہوا ہے فائدہ نہیں ہوا

ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان ایک آزاد، خود مختار ملک ہے، پاکستان جرات کا اظہار کرے اور دنیا کو بتائے کہ محب وطن افراد کو ہم پابند سلاسل نہیں کر سکتے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، کشمیر کے لئے اٹھنے والی آواز کو ہم بند نہیں کر سکتے، ہزاروں بیواؤں کے گھر کا چولہا جلنے کے لئے ضروری ہے کہ انکا کام جاری رہنا چاہیے، پاکستانی شہریوں کو پاکستان میں آزادی سے رہنے کا حق حاصل ہے

پاکستان سفارتی میدان میں کھڑاہو گا، جراتمندانہ فیصلے کرے گا تو دنیا بات مانے گی ورنہ ڈومور چلتا رہے گا،مودی ہزاروں انسانوں کا قاتل، سانحہ احمد آباد کا ذمہ دار، پاکستان کو دولخت کرنے کا اعتراف کرنے والا آج بھارت کا وزیراعظم ہے، یہ وہی مودی ہے جس پر ایک وقت میں امریکہ نےپابندی لگائی تھی لیکن بعد میں ختم کر دی، مودی اگر مسلمانوں کا قتل عام کرے تو وہ پھر بھی امن پسند اور اگر پاکستان میں محب وطن شہری غریبوں ، مظلوموں کی مدد کریں تو وہ دہشت گرد، یہ کہاں کا انصاف ہے،

پاکستان نے بھارت کو خوش کرنے کے لئے اقدامات کئے لیکن بھارت ابھی بھی خوش نہیں ہے کیونکہ اگر وہ خوش ہوتے تو پاکستان کے ساتھ انکے تعلقات اچھے ہوتے، پاکستان نے ابھینندن کو رہا کیا، اسکو چائے پلائی، کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا اسکے بدلے میں مودی سرکار نے بھارتی جیلوں سے پاکستانی قیدیوں کی لاشیں بھجوائی،ابھینندن کی رہائی کے 3 روز بعد ایک پاکستانی قیدی کی لاش بھارت سے آئی تھی ،اس سب کے باوجودہ وہ ہمارے بارڈر پر ہیں،کشمیر میں مظالم کر رہے ہیں، دھمکیاں دے رہے ہیں،امریکہ ثالثی کی بات کرتا ہے لیکن کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کی بات نہیں کرتا ،وہ آپس میں ملے ہوئے ہیں

پاکستان حملہ کر دے گا، بھارتی فضائیہ کو کہاں لگا دیا گیا جان کر ہوں حیران

ہر سال 27 فروری کو آپریشن سوفٹ ریٹارٹ منایا جائے گا، پاک فضائیہ

پلوامہ حملہ مودی کی سازش تھی، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھی بول پڑے

پلوامہ،لشکر سے وابستہ عسکریت پسندوں کی 5 بار نماز جنازہ ادا،دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال

مقبوضہ کشمیر، شہداء کے جنازوں کو عسکریت پسندوں کی سلامی، بھارتی فوج دیکھتی رہ گئی

پلوامہ حملے میں ہلاک بھارتی فوجی کی اہلیہ کو کس کام کے لیے مجبور کیا جانے لگا؟

پلوامہ حملے کے لئے کیمیکل کہاں سے خریدا گیا؟ تحقیقاتی ادارے کے انکشاف پرکھلبلی مچ گئی

پلوامہ حملہ،عسکریت پسندوں نے کہاں سے منگوایا تھا حملے کیلئے سامان؟ بھارت کا نیا انکشاف

چین سے شرمناک شکست کے بعد مودی سرکار کی ایک اور پلوامہ ڈرامہ کی کوشش ناکام

بھارتی فوج کے کرنل نے کی سیاچین میں خودکشی

بھارت کشمیر میں ہار گیا، اب کشمیری سنگبازوں کا مقابلہ کریں گے روبوٹ

بھارت کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی، کہا سرحد پار سے عسکریت پسند آ رہے ہیں

کشمیر میں رواں برس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت میں اضافے سے مودی سرکار پریشان

پلوامہ حملے میں استعمال ہونیوالی گاڑی کے مالک کو کیا بھارتی فوج نے شہید

مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے طلبا پر آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلوں پر پابندی لگا دی

پاکستان ایٹمی ملک ہے ،ایٹمی ملک ہونے کے ناطے پاکستان پر ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فیصلے اپنی مرضی سے کرے، کسی دباؤ کا شکار نہ ہو،غلامیاں ختم کرنے کا وقت ہے،اب بھی اگر پاکستان نے صحیح فیصلے نہ کئے تو پھر تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی

پاکستان کو چاہئے کہ کشمیریوں کے حقیقی وکیل اور ہیرو محب وطن پاکستانی افراد کو رہا کیا جائے

Shares: