بھارتی طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آ گیا

0
28

بھارتی طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آ گیا

سی اے اے کی اجازت پر بھارتی طیارے نے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کیا ہے

سول ایوی ایشن حکام کے مطابق بھارتی طیارے نے سری نگر سے شارجہ کیلئے اڑان بھری تھی بھارتی نجی فضائی کمپنی کی پروازنے سری نگر سے شارجہ جارہی تھی ،بھارتی طیارے ایئر بس 320نے پاکستان کی فضائی حدود کو بھی استعمال کیا،مسافر بردار طیارہ 2روزقبل لاہورریجن سے گزرتا ہوا شارجہ گیا ، سول ایوی ایشن حکام کے مطابق بھارتی طیارے کی جانب سے خصوصی اجازت طلب کی گئی تھی،سی اے اے نے بھارتی طیارے کی درخواست پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی

قبل ازیں رواں برس 8 مئی کو نیو دہلی سے آنے والے طیارے نے اسلام آباد نیو ایئر پورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی تھی طیارے نے فیولنگ کے لیے اسلام آباد آئیر پورٹ پر لینڈ کیا تھا،پاکستانی حکام کے مطابق یہ طیارہ کینڈین ائیر فورس کا تھا جوکہ نیو دہلی سے آیا

قبل ازیں رواں برس ہی دو مارچ کو شارجہ سے لکھنو جانے والی بھارتی پرواز میں مسافر کی طبیعت خراب ہونے پر ہنگامی بنیادوں پر کراچی میں لینڈ کروا دیا گیا تھا،شارجہ سے بھارتی شہر لکھنو جانے والی انڈیگو ائیر لائن کی پرواز 6 ای 1412 صبح 4 بجے جونہی ایران کے راستے پاکستانی حدود میں داخل ہوئی تو جہاز میں سوار ایک مسافر کی طبیعت خراب ہوگئی۔ نجی ٹی وی کو ذرائع نے بتایا کہ کپتان کی جانب سے ائیر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیا گیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جہاز کو کراچی ائیرپورٹ اتارنے کی اجازت مانگی گئی۔ ۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ہنگامی طبی امداد دیے جانے تک 60 سالہ مسافر حبیب الرحمان سلمان جہاز میں ہی انتقال کر چکا تھا۔

قبل ازیں یکم مارچ کو بھارت سے آذربائیجان جانے والی ایئر ایمبولینس کی اسلام آباد ایئرپورٹ پر ٹیکنیکل لینڈنگ ہوئی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرایمبولینس کولکتہ سے آزربائیجان کے شہر باکو جارہی تھی، کپتان نے ایئرٹریفک کنٹرولر سے رابطہ کرکے لینڈنگ کی اجازت طلب کی اے ٹی سی کے اجازت دینے پر طیارے نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کیاایئر پورٹ ذرائع کے مطابق ایئر ایمبولینس ری فیولنگ کے بعد باکو کے لیے روانہ ہوگئی،

قبل ازیں رواں برس 15 فروری کو بھی اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھارتی ایئر ایمبولینس کی لینڈنگ ہوئی تھی کلکتہ سے دوشنبے جانی والی بھارتی ایئر ایمبولینس کی اسلام آباد ائیر پورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کروائی گئی، اس لینڈنگ سے قبل سول ایوی ایشن سے ایمرجنسی لینڈنگ کیلئے رابطہ کیا تھا۔

گزشتہ برس 17 نومبر کو کراچی ایئرپورٹ پربھارتی طیارے کی ہنگامی لینڈنگ ہوئی تھی، بھارتی طیارے کی پاکستان کی جانب سےانسانی ہمدردی کی بنیادپرطیارے کو لینڈنگ کی اجازت دی گئی مئی 2020 میں ایک بھارتی کارگو طیارے نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی، طیارے میں فیول بھرنے کے بعد طیارہ روانہ ہو گیا ،پاکستان کے ایئر ٹریفک کنٹرول نے طیارے کو اترنے کی اجازت دی تھی، 25 اپریل کو بھی ایک بھارتی کارگو طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر اترنے کی اجازت دی گئی تھی جو تقریبا 40 منٹ تک اسلام آباد ایئر پورٹ پر رہا اور فیول بھروانے کے بعد دوبارہ روانہ ہو گیا تھا گزشتہ برس کی کشیدگی کے بعد سے پاکستان نے بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہے،

مودی کیلئے فضائی حدود کھول دی گئی، طیارہ کتنی دیر تک پاکستانی فضا میں رہا؟ بڑی خبر آ گئی

بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر کب بند ہو گی؟ بڑی خبر آ گئی

پاکستانی قوم کا دیرینہ مطالبہ ہوا پورا، بھارت کے لئے پاکستان کی فضائی حدود بند، منتیں بھی کام نہ آئیں

پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کو کتنے ارب روپے کا نقصان ہوا؟ بھارتی وزیر نے بتا دیا

ایک ماہ میں کتنے بھارتی طیاروں کی ہو چکی ہے اسلام آباد میں لینڈنگ؟

اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھارتی ایئر ایمبولینس کی لینڈنگ

8ستمبر کو پاکستان نے بھارتی صدر کے طیارے کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہین دی تھی،بھارتی صدررام ناتھ کووند نے 8 ستمبرکوآئس لینڈجانا تھا،پاکستان نے بھارتی صدرکےطیارے کیلئےبھارت کوکلیئرنس نہیں دی،پاکستان نے بھارتی صدرکو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا. بھارتی صدر نے پاکستانی فضائی حدودسےگزرنےکی درخواست کی تھی

گزشتہ برس ماہ ستمبر میں ہی بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ نریندر مودی جو کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں، کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی جائے تاہم پاکستان نے انڈیا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا،

گزشتہ برس ماہ اکتوبر میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 28 اکتوبر کو پاکستان سے نریندر مودی کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست دی تھی، بھارتی وزیراعظم نے 29 اکتوبر کو سعودی عرب میں ہونے والے عالمی کاروباری کانفرنس میں شرکت کرنی تھی جسے پاکستان نے مسترد کر دیا تھا.

Leave a reply