وفاقی دارالحکومت میں صحت ، تعلیم اور دیگر شہری سہولیات بارے وزیراعظم کا بڑا حکم
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2019/12/pm-imran-khan.jpg)
وفاقی دارالحکومت میں صحت ، تعلیم اور دیگر شہری سہولیات بارے وزیراعظم کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت میں صحت ، تعلیم اور دیگر شہری سہولیات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا.
اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، وزیرِ داخلہ اعجاز احمد شاہ، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان، ایم این اے راجا خرم شہزاد، متعلقہ وفاقی سیکرٹری و دیگر سینئر افسران شریک تھے،سیکرٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش نے وفاقی دارالحکومت میں صحت کی سہولیات کی بہتری کے بارے میں اٹھائے جانے والے اقدامات سے وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ اس سال جون تک دارالحکومت میں واقع چار کمیونٹی ہیلتھ سنٹرز اور سولہ بنیادی مراکز صحت کو مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا جس کی بدولت جہاں وفاقی دارالحکومت میں صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری آئے گی وہاں چار بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کو معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ان اقدامات کے ساتھ ساتھ وفاقی دارالحکومت کے جی الیون سیکٹر میں پولی کلینک ٹو کی تعمیر، پمز میں نیا ایمرجنسی وارڈ اور سرائے خربوزہ میں نئے ہسپتال کے قیام کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ صحت کی معیاری سہولیات کے مراکز میں مزید اضافہ کیا جا سکے
چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ
اسد عمرنے کی بجٹ کی مخالفت، غریب عوام کے دل جیت لئے
ہمیں چور کہا جاتا ہے لیکن بتایا جائے چینی مہنگی کرکے عوام کو کون لوٹ رہا ہے؟ خواجہ آصف برس پڑے
وزیراعظم عمران خان کا عوام کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ، اپوزیشن بھی حیران
وزیراعظم کی تصویراستعمال کرنیوالا خود ساختہ مشیر،سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی کے ہمراہ گرفتار
وزیرِ اعظم نے دارالحکومت میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سامنے آنے والی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو صحت کی سہولیات کے ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ کو فعال بنانے، ہسپتالوں اور مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے اور صحت کی سہولیات و ادویات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے اسلام آباد کی حدود میں واقع 423 سرکاری سکولوں اور کالجوں کی بہتری کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کو ایمرجنسی سمجھتے ہوئے اس ضمن میں تمام ضروری اقدامات کیے جائیں کیونکہ یہ ہمارے مستقبل کا معاملہ ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی دکھانی ہوگی، وزیراعظم
کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں
وزیراعظم اور ترک صدر کی ملاقات، کیا بات چیت ہوئی؟ اہم خبر
ترک صدر کے پہنچنے سے قبل پارلیمنٹ میں ایسا کیا کام کیا گیا کہ وزیراعظم بھی حیران رہ گئے
ترک خاتون اول کا اسلام آباد میں تقریب سے خطاب ،کیا اہم اعلان
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد میں واقع 24 ماڈل سکولوں اور کالجز کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں میں بھی اسی معیار کی سہولیات کی فراہمی اور ان کا معیار بلند کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی ایک روڈ میپ مرتب کیا جائے۔اس ضمن میں بچیوں کے تعلیمی اداروں پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وفاقی دارالحکومت میں پارکوں اور سبزہ زار علاقوں پر ناجائز تجاوزات و کنکریٹ کی تعمیرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے چئیرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ اسلام آباد میں واقع تمام رہائشی کالونیوں میں سی ڈی اے کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد اور سوسائٹی مالکان کی نشاندہی کی جائے تاکہ ایسے افراد اور انکے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کنکریٹ کے بے ترتیب اوربے ہنگم پھیلاؤ سے ماحولیات پر گہرے اثر ات مرتب ہو رہے ہیں جس کا معاشرے کے ہر طبقے کو ادارک کرنے کی ضرورت ہے۔
امن وامان کی صورتحال اور دارالحکومت میں پولیس سروسز کی بہتری پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ہر تھانے میں کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم کے قیام کو یقینی بنایا جائے تاکہ آن لائن فیڈ بیک کے ساتھ ساتھ شخصی طور پر بھی پولیس کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالے سے شہریوں کی آرا حاصل کی جا سکیں اور نظا م کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔
وزیرِ اعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ اسلام آباد پولیس کی ضروریات اور مطلوبہ افرادی و مالی وسائل کا جائزہ لیکر اقدامات کیے جائیں تاکہ دارالحکومت کو سیکورٹی کے اعتبار سے ایک ماڈل شہر بنانے کو یقینی بنایا جا سکے۔