باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ بحرین عبداللطیف الزیانی کی قیادت میں ایک وفد اسرائیل پہنچا۔
وفد نے وزیراعظم اسرائیل نتن یاہو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو بھی موجود تھے۔ تینوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران وزیرخارجہ بحرین نے اسرائیل پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کو تیز کیا جائے۔ امن کے قیام سے ہی دونوں جانب کے عوام کو فائدہ ہوگا۔
امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ پومپیو نے اسرائیل اور بحرین کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دوستی ایک جرأتمندانہ اقدام ہے۔ ان ملکوں کے درمیان مذہبی آزادی سے زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو بیت المقدس میں عبادت کی آسانی ہوگی۔
اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا کہ دونوں ممالک کو ماضی کا احترام کرتے ہوئے مستقبل کی طرف پیشرفت کرنے کی ضرورت ہے اور عصری معیشت کو فروغ دینا بھی ضروری ہے۔ وزیرخارجہ بحرین الزیانی نے کہا کہ اسرائیل اور بحرین کے درمیان براہ راست پروازوں کا 2021ء کے اوائل میں آغاز ہوگا۔ سب سے پہلے مسافر طیارے تل ابیب پہنچیں گے۔ بعدازاں علایت اور حیفا بھی جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کارگو طیارے بھی چلیں گے۔
سعودی عرب کےلیےیہی بہترہےکہ وہ اسرائیل تسلیم کرلے: پومپیوکی سعودی عرب کوترغیب
خطے میں قیام امن کیلئے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ڈیل ہو گئی
پاک اسرائیل تعلقات ، فوائد و نقصانات کا ایک تاریخی جائزہ از طہ منیب
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معاہدے پر ترکی بھی میدان میں آ گیا
اسرائیل کےستمبر کے وسط تک متحدہ عرب امارات سے معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے ،اسرائیلی وزیرکا دعویٰ
متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے دو دن بعد ہی گورنر پنجاب کا دورہ دبئی
یکم دسمبر سے اسرائیلیوں کیلئے فری ویزا کا آغاز کریں گے اور اسرائیل بھی بحرینی عوام کیلئے ویزے جاری کرے گا۔ انہوں نے بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کے ساتھ توقع ظاہر کی کہ اسرائیل اور فلسطینی عوام کے درمیان بھی امن قائم ہوگا۔ یہ مشرق وسطیٰ کیلئے امن کی نئی صبح کی نوید ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں دونوں فریقین پر زور دیتا ہوں کہ وہ بات چیت کی میز پر آئیں اور دو قومی حل نکالنے کی کوشش کریں۔ جیسا کہ عالمی برادری چاہتی ہیکہ اسرائیل اور فلسطین مل جل کر رہیں۔