جب 2012 سے 2017 تک کام نہیں کیا تو مراعات اور تنخواہیں کس بات کی؟ عدالت کے ریمارکس

0
39

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی محکمہ تعلیم کے ملازم کی تنخواہ اورمراعات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے محکمہ تعلیم کو نوٹس جاری کر دیا،جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار 2012 سے 2017 تک قتل کے مقدمے میں جیل میں تهے،درخواست گزار نے اس دوران کام نہیں کیا،جب 2017 میں بری ہوئے تو انہیں دوبارہ ملازمت پررکھ دیا گیا،

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب 2012 سے 2017 تک کام نہیں کیا تو مراعات اور تنخواہیں کس بات کی ادا کریں،محکمہ معطل نہ بهی کرتا تو درخواست گزار کام تو نہیں کر سکتے تهے،

وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

مارگلہ ہلز،درختوں کی کٹائی پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،پاک فوج بھی کمیٹی کا حصہ

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کو سزائے موت ہونی چاہیے، چیف جسٹس

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مراعات اور تنخواہوں سے متعلق محکمے کا موقف بهی جان لیتے ہیں،

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مقدمات میں تاخیر پر چیف جسٹس کے اہم ریمارکس

Leave a reply