جمہوریت میں سیلف سنسر شپ کیسے ہو سکتی ہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ ،پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی
درخواست گزاروں میں پی ایف یو جے ، اے ین پی ایس ، سی پی این ای ، ایمنڈ ، لاہور ہائیکورٹ بار کے مقصود بٹر اور سیاستدان فرحت اللہ بابر شامل ہیں ۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودد اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ پیش ہوئے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ اٹارنی جنرل آج سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، پیش نہیں ہو سکتے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیکا آرڈیننس بادی النظر میں آئین سے متصادم ہے،ایف آئی اے نے مسلسل اختیارات کا غلط استعمال کیا، اختیارات کا غلط استعمال تنقید اور مخالف آوازوں کو دبانے کیلئے کیا گیا،آپ دلائل دیں، عدالت سن کر فیصلہ کریگی،تہمت اور ہتک عزت کے قوانین اور سزائیں موجود ہیں، 5سال تک سزا ہے، جمہوریت میں سیلف سنسر شپ کیسے ہو سکتی ہے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی معاونت کریں کیوں نہ پیکا کی سیکشن 20 کو کالعدم قرار دیں،حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے پیکا آرڈیننس پر عمل روکنے کا بیان دیا گیا، کیا آرڈیننس پر عمل روکنا کالعدم قرار دینے کیلئے کافی جواز نہیں ہے،ایسی کیا جلدی تھی کہ یہ آرڈیننس جاری کیا گیا؟جس دن آرڈیننس پاس ہوا اسی دن صدر نے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا تھا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے عدالت میں کہا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس موخر کر دیا گیا تھا،
اسلام آبا ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہتک عزت قانون میں نیچرل پرسن کی تعریف تبدیل کر دی گئی ہے،پہلے سمجھ لیں کہ ہتک عزت ہوتی کیا ہے، کیا کسی ادارے کی ہتک عزت ہو سکتی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کچھ ایسی کلاسز ہوتی ہیں جو خود شکایت کریں تو انکے رتبے میں کمی آتی ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ مثلاً کونسی کلاسز ہیں، جن کیلئے اس شق میں ترمیم کی گئی ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جیسے اعلیٰ عدلیہ کے ججز،جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز کیوں؟ حکومت ججوں کیلئے اتنی پریشان کیوں ہے؟ ججز کو عزت فیصلوں سے ہوتی ہے، اسکے لیے کسی قانون کی ضرورت نہیں، ججز کو تنقید سے کوئی خوف نہیں ہے، حکومت کو جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ کیلئے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے،وزیراعظم اداروں سے متعلق اتنے فکرمند کیوں ہیں؟ ہر ادارے کو احتساب کیلئے تیار رہنا چاہیے،یہ کون فیصلہ کریگا کہ تنقید مثبت ہے یا منفی، ہم اکیسویں صدی میں آئین کے تحت چلنے والے ملک میں رہ رہے ہیں،
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پورے سسٹم سے کسی کی شہرت خراب کی جائے تو اسکے سنگین نتائج ہوتے ہیں،میں نے بہت سے لوگوں کے کیرئیر تباہ ہوتے دیکھے ہیں،جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ایک مثال عدالت کو بتا دیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اداروں کی ہتک عزت کا ہم دفاع بھی نہیں کر رہے،عدالت نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہی کہ ایسی جلدی کیا تھی جو یہ آرڈیننس جاری کیا گیا صدر پاکستان نے آرڈیننس جاری کیسے کر دیا؟آزادیِ صحافت میں پاکستان کا انڈیکس کیا ہے،
سندھ میں گورنر راج کا وزیراعظم کو دیا گیا مشورہ
کس نے کہا گیم ختم ہوا ،ابھی تو شروع ہوا ہے ،وفاقی وزیر
حملہ ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے ،تین سابق وزراء اعظم کا خط
وزیراعظم کی زیر صدارت سینئر وزراء کا اجلاس، ڈی چوک جلسے بارے بھی اہم مشاورت
ن لیگ کا بھی لانگ مارچ کا اعلان، مریم نواز کریں گی قیادت،ہدایات جاری
گورنر راج کا مشورہ دینے والے شیخ رشید دوردورتک نظر نہیں آئیں گے،اہم شخصیت کا دعویٰ
اپوزیشن اراکین سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر پہنچ گئے
مریم اورنگزیب کو اسمبلی جانے سے روکا گیا،پولیس کی بھاری نفری تھی موجود
پی ٹی آئی اراکین واپس آ جائیں، شیخ رشید کی اپیل
پرویز الہیٰ سے پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی،بزدار سے ن لیگی رکن اسمبلی کی ملاقات
لوٹے لے کر پی ٹی آئی کارکنان سندھ ہاؤس پہنچ گئے
کرپشن مکاؤ کا نعرہ لگایا مگر…ایک اور ایم این اے نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا
ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی
بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب








