جنہوں نے حملہ کیا وہ اس کی قیمت چکائیں گے، جوبائیڈن کا کابل دھماکوں پر ردعمل
امریکی صدرجوبائیڈن نے کابل ایئر پورٹ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں جوبائیڈن نے کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر اظہار عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ہیروز نے اچھے مقصد کے لئے اپنی جان دی ہے،آج جو زندگیاں کھو دیں وہ آزادی کی خدمت میں گئی ہیں
اجوبائیڈن کا کہنا تھا کہ حملہ کس نے کرایا ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں حملہ کرنےوالوں کو افغانستان میں طاقت سے جواب دیں گے امریکا یہ حملہ کبھی نہیں بھولے گا اور نہ ہی معاف کرے گا، ہم ان کا پیچھا کرکے ان کا شکار کریں گے جنہوں نے حملہ کیا وہ اس کی قیمت چکائیں گے افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے پڑے تو بھیجیں گے، داعش کے دہشت گرد کامیاب نہیں ہوسکتے تاہم افغانستان میں داعش اور طالبان کے گٹھ جوڑ کے شواہد نہیں ملے ہیں افغانستان میں انخلا کا مشن انتہائی خطرناک ہے،دہشت گردوں سے خوف زدہ نہیں ہونگے، اپنا مقصد حاصل کریں گے،افغانستان سے تمام امریکیوں اور اتحادیوں کا انخلا کریں گے،گزشتہ12 گھنٹے میں 7ہزار افراد کاافغانستان سے انخلا کیا گیا فغان فورسز کا11 دن میں ہی ہتھیار ڈال دینا طالبان کے لیے فائدہ مند رہا،امریکی مفاد میں جو ممکن ہوگا وہ قدم اٹھائیں گے، انخلا کی ڈیڈ لائن کے بعد رہ جانے والو ں کو نکالنے کی کوشش کریں گے
جوبائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے معاہدہ کیا تھا معاہدے میں تھا کہ مئی تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کو نکال لیا جائے گا، افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کرنا چاہتے، وقت آ گیا ہے کہ 20 سال سے جاری طویل جنگ کو ختم کیا جائے،
دوسری جانب طالبان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ کابل دھماکوں میں جاں بحق 60 افراد میں28 طالبان تھے،کابل دھماکوں کے باوجود انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی،کابل دھماکوں میں انہوں نے امریکی فوجیوں سے زائد اپنے بندے گنوائیں۔ امریکہ کو اپنے انخلاء مکمل کرنے کے لیے 31 اگست کی آخری تاریخ بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے افغانستان کے تمام ایئر پورٹس پر واچ ٹاور قائم کیے جائیں گے
واضح رہے کہ کابل پر طالبان کا مکمل کنٹرول ہے، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں عالمی دنیا اور افغان قوم کو اہم پیغام دیے، کابل میں حالات زندگی معمول پر ہیں، تعلیمی ادارے، بازار کھلے ہیں، خواتین بھی دفاتر میں کام کر رہی ہیں، طالبان میں اس بار بدلاؤ آیا ہے اور خواتین کو بھی کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، طالبان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی،کابل سے نمائندہ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے شہریوں سے گزشتہ روز اسلحہ جمع کیا اور کہا کہ اب حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، طالبان نے ریڈیو ،ٹی وی کے دفاتر سمیت مختلف مقامات کا بھی دورہ کیا اور ملازمین سے بات چیت کی،
افغان طالبان کی جانب سے شہریوں کو مسلسل پیغامات دیئے جا رہے ہیں کہ وہ اپنے کام معمول کے مطابق جاری رکھیں، دوسری جانب افغان شہریوں کی جانب سے بھی طالبان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، افغان شہری طالبان کے ہوتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ تصور کر رہے ہیں
طالبان کی حمایت میں بولنے پر بھارت میں دو مقدمے درج
حامد کرزئی،عبداللہ عبداللہ سے طالبان رہنماؤں کی ملاقات، بڑی یقین دہانی کروا دی
طالبان رہنما متحرک، حامد کرزئی کے بعد گلبدین حکمت یار سے ملاقات
امریکا اور اس کے حواریوں کی طرح بھارت بھی کشمیر سے بھاگے گا، سید علی گیلانی
افغان طالبان کا خواتین سمیت سب شہریوں کو اپنی ملازمتوں پر جانے کی ہدایت
ترکی طالبان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار
امریکی سیکریٹری خارجہ کا سعودی وزیر خارجہ سے رابطہ
انتظار کی گھڑیاں ختم، طالبان کا اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان
طالبان اب واقعی بدل گئے، کابل کے شہریوں کی رائے
افغانستان میں کیسی حکومت ہونی چاہئے؟ شاہ محمود قریشی کی تجویز سامنے آ گئی
کابل ایئر پورٹ پر ہنگامی صورتحال، طالبان کے کنٹرول کے بعد پہلا نماز جمعہ
افغانستان سے غیر ملکی صحافیوں کا انخلا ،وزیراعظم کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
افغان طالبان نے حکومت سازی کے حوالہ سے اہم اعلان کر دیا
مودی افغان طالبان کے سامنے "جھکنے” کو تیار
اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ اسامہ بن لادن نائن الیون کے حملوں میں ملوث تھا ،ذبیح اللہ مجاہد
ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کر تے ہو ئے کہا ہے کہ افغانستان کی پوری مسلم ملت باالخصوص کابل کے شہریوں کو فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اللہ کی مدد و نصرت سے یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے اللہ کا ہر وقت عاجزی کے ساتھ شکر ادا کرتے ہیں۔ کسی غرور اور تکبر میں مبتلا نہیں ہیں ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طالبان کا اصل امتحان اور آزمائش اب شروع ہوئی ہے کہ وہ کیسے افغان عوام کی خدمت کرتے ہیں اور دنیا کے لیے ایک ایسی مثال بنتے ہیں، جس کی باقی دنیا پیروی کرے
سابق صدر حامد کرزئی، عبد اللہ عبداللہ کو طالبان نے نظر بند کردیا