جوبائیڈن کا شاہ سلمان سے رابطہ، سعودی عرب کے لئے مشکل وقت آ ہی گیا

0
35

جوبائیڈن کا شاہ سلمان سے رابطہ، سعودی عرب کے لئے مشکل وقت آ ہی گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے سعودی عرب کے شاہ سلمان سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے

امریکی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے جمال خشوگی قتل کیس کی رپورٹ کے اجرا کے اعلان کے بعد جوبائیڈن نے سعودی فرماںروا شاہ سلمان سے رابطہ کیا ہے، جوبائیڈن کی شاہ سلمان کے ساتھ حلف اٹھانے کے بعد یہ پہلی بات چیت ہے

سعودی فرمانروا کے ساتھ گفتگو کے حوالہ سے بتایا گیا کہ جمال خشوگی قتل کیس کی رپورٹ کا ذکر نہین کہا گیا البتہ یہ گفتگو "امریکہ اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ شراکت داری” پر ہے۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساساکی نے انتظامیہ کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ جوبائیڈن نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بارے پالیسی بدلی ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن آئندہ صرف سعودی شاہ سے ہی رابطہ رکھیں گے۔ امریکی صدر جوبائیڈن سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بجائے صرف سعودی فرماں روا شاہ سلمان کے ساتھ بات چیت کریں گے اور صرف سعودی شاہ سے ہی رابطہ رکھیں گے۔

پچھلے سال اسپتال میں وقت گزارنے والے بیمار 85 سالہ سعودی بادشاہ ، ڈپلومیسی اور حکومت میں سرگرم کردار سے بڑے پیمانے پر پیچھے ہٹ چکے ہیں ، اگرچہ ان کے صحت کے خراب ہونے کی خبروں کو سعودی حکام نے مسترد کردیا تھا

سعودی ایئر پورٹ پر حملہ،جہاز میں آگ لگ گئی، افرا تفری کا عالم، تہلکہ خیز بریکنگ نیوزمبشر لقمان کی زبانی

قریشی نے سعودی عرب کو دھمکی دے کر احسان فراموشی کا مظاہرہ کیا،وزارت چھوڑ کرگدی نشینی کا کام کریں، ساجد میر

وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا

برف پگھلنے لگی، سعودی سفیر کی وزیر خارجہ سے ملاقات، سعودی اہم شخصیت کا دورہ پاکستان متوقع

سعودی عرب بمقابلہ پاکستان، اصل کہانی سامنے آ گئی، اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

امریکی صدر اور سعودی بادشاہ کے مابین کال پر اپنے بیان میں ، وائٹ ہاؤس نے خاشقجی سمیت یمن میں جنگ کے لئے امریکی حمایت روکنے سمیت ریاض اور واشنگٹن کے مابین تنازعہ کے بارے میں کوئی حوالہ نہیں دیا۔اس نے کہا ، "صدر نے شاہ سلمان سے کہا کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط اور شفاف بنانے کے لئے کام کریں گے۔”

پھر بھی ، قومی انٹلیجنس (ڈی این آئی) کے ڈائریکٹر کی طرف سے خاشقجی کی رپورٹ کے اجراء ، جس کی این بی سی اور رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ شہزادہ محمدبن سلمان، جسے ایم بی ایس کے ن سے بھی جانا جاتا ہے ، اس قتل کا ذمہ دار ہے اسکے بعد سعودی امریکا تعلقات ختم ہو سکتے ہیں

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بائیڈن ایم بی ایس کے خلاف ممکنہ طور پر کارروائی کریں گے ، واشنگٹن میں سعودی عرب کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے کی وجہ سے ولی عہد شہزادہ پر پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں

سعودی عرب کا بین الاقوامی مسافر پروازوں کا آپریشن معطل،پی آئی اے نے بھی اعلان کر دیا

سعودی عرب کا بڑا وفد کب آ رہا ہے پاکستان؟ وزیر خارجہ کا بڑا اعلان

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک سے سعودی سفیر کی ملاقات،کیا ہوئی بات؟

سعودی سفیر اچانک وزیر خارجہ کو ملنے پہنچ گئے

بڑی تبدیلی، سعودی عرب میں کس کو سفیر مقرر کر دیا گیا؟

پاکستان سے انتہائی اہم شخصیت سعودی عرب پہنچ گئی

سعودی عرب کے دو ایئر پورٹس پر ڈرون حملے،فضائی آپریشن معطل

قبل ازیں امریکہ نے سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کی انٹیلی جنس رپورٹ جلد سامنے لانے کا اعلان کر دیا۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انصاف کے لئے امریکی رپورٹ اہم ہے۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ صحافی کی موت سے متعلق رپورٹ اجرا کیلئے تیاری کی جا رہی ہے۔امریکی اخبار کیلئے کام کرنے والے جمال خشوگی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا جبکہ الزام ترکی حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی جس کا ترکی حکومت نے شدید ردعمل دیتے ہوئے سعودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔معاملے پر امریکی انٹیلی جنس نے تفصیلی رپورٹ تیارکی ہے جس کا جلد اجراء متوقع ہے۔

جمال خاشقجی کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلیے ہر ممکن کوشش کرینگے،منگیتر کا عدالت میں بیان

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کی تیار کردہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2018 میں صحافی جمال خاشوگی کے قتل کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ انہیں اس سارے معاملے کا پہلے سےہی علم تھا۔سعودی شہزادہ محمد بن سلمان صحافی جمال خشوگی کے واشنگٹن پوسٹ میں لکھے ہوئے کالم پر سخت ناراض تھے ۔جس میں جمال خشوگی نے ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے کی تیارہ کردہ رپورٹ امریکی صدر جوبائیڈن نے پڑھ لی ہے

قبل ازیں دسمبر 2019 میں ایک سعودی عدالت قتل کا مقدمہ چلا کر 5 افراد کو سزائے موت سناچکی ہے،جمال خاشقجی کے بیٹوں نے مئی 2020 میں اپنے باپ کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا،جمال کےبیٹوں کے اعلان کے بعد سعودی عدالت پانچوں قاتلوں کو معاف کرسکتی ہے،

دسمبر 2019 میں سنائے جانے والے فیصلے میں سعودی عرب کی عدالت نے11 ملزمان کوذمہ دار قراردے دیا، سعودی عرب کی عدالت نے 5مجرموں کو سزائے موت سنا دی،جمال خاشقجی کیس میں 3 مجرموں کو 24 سال قید کی سزا سنائی گئی،عدالت نے سعود القحطانی اور احمد اسیری کے خلاف ثبوتوں کی عدم موجودگی پر انہیں رہا کر دیا.جمال خاشقجی کو2اکتوبر 2018 کواستنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا تھا

امریکی صدر جوبائیڈن نے دیا محمد بن سلمان کو بڑا جھٹکا

Leave a reply