کلبھوشن کیس،مناسب ہے بھارت کو ایک اور موقع دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ

0
45

کلبھوشن کیس،مناسب ہے بھارت کو ایک اور موقع دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ

کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی وزارت قانون کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا

عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ پانچ مئی کے عدالتی حکم کے تناظر میں حکومت نے 28 جون کو بھارت کو خط لکھا، جواب نہیں آیا،عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر اس وقت ہی مکمل عمل ہو سکتا ہے جب بھارت معاونت کرے عدالت کے مدنظر ہے بھارت کی طرف سے معاونت ان کی خود مختاری کو متاثر نہیں کرے گی،کلبھوشن یادیو کے لیے فیئر ٹرائل یقینی بنانا بھی اہم مرحلہ ہے، مناسب ہے بھارت کو ایک اور موقع دیا جائے اگر پروسیڈنگ سے متعلق کوئی اعتراض ہو تو بھارت عدالت کے سامنے رکھے رجسٹرار ہائی کورٹ کیس کو آئندہ کے لیے نو دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کریں،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی تین رکنی بینچ نے حکم نامہ جاری کیا

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو وکیل فراہمی کی وزارت قانون کی درخواست پر سماعت ہوئی ,اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دلائل دیئے گئے،اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ پانچ مئی کو عدالت نے آرڈر پاس کیا تھا کہ ایک اور کوشش کی جائے،بھارت کو عدالت کے آرڈر کے مطابق یہ پیغام پہنچایا گیا ابھی تک بھارت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ہم نے عمل کرانا ہے ،بھارت کی دلچسپی نہیں ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ عدالت کو ایسی صورت حال میں کیا کرنا چاہیے ؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے درخواست دی تھی کہ کلبھوشن کے لیے وکیل مقرر کیا جائے، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا،اور کہا کہ کسی بھی غیر ملکی آرمی قیدی کو فیئر ٹرائل اور نظر ثانی اپیل کا حق ہے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم تو ویانا کنونشن کے قوانین کے تحت کیس میں جائیں گے ،حکومت اس کیس کو کیسے ہینڈل کرے گی؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی تناظر میں عدالت میں آئی ہے، جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ ہم کیسے نمائندہ مقرر کرسکتے ہیں؟ ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ نظر ثانی اپیل یا نمائندہ مقرر کرنے کے لیے کسی کو اپیل دائر کرنا ہوگی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ عدالت نے نوٹسز کیے کلبھوشن اور بھارتی حکومت انکاری ہے، اگر دونوں فریق نمائندہ مقرر کرنے سے انکاری ہیں تو ہم کیسے فیئر ٹرائل کرسکتے ہیں؟ اگر وکیل مقرر بھی ہو گیا تو کیا وہ کلبھوشن کی مرضی کے بغیر نظرثانی درخواست دائر کرے گا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو اگر کوئی تحفظات ہیں تو وہ آ کر بتائے،کیا یہ مناسب نہیں کہ انہیں ایک موقع دیا جائے اور وہ آ کر تحفظات رکھیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارت کلبھوشن کے ساتھ اکیلے کمرے میں قونصلر رسائی چاہتا ہے، اکیلے کمرے میں قونصلر رسائی کوئی ملک نہیں دے سکتا،کچھ ایسے اعتراضات بھی اٹھائے ہیں جو پبلک نہیں کیے گئے، جس پر عدالت نے کہا کہ کلبھوشن اور بھارتی حکومت کو ایک اور ریمائنڈر بھی بھیجیں عدالت نے بھارت کو کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی ایک اور مہلت دے دی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اور کلبھوشن یادیو کو عدالت کا آرڈر پہنچا دیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی

@MumtaazAwan

وزارت قانون و انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت عدالت میں درخواست دائر کی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ قومی مفاد میں عدالت بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی جانب سے قانونی نمائندہ مقرر کرے،دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ کلبھوشن یادیونےسزاکیخلاف اپیل سےانکارکیا، کلبھوشن بھارتی معاونت کے بغیر پاکستان میں وکیل مقررنہیں کرسکتا،بھارت بھی آرڈیننس کے تحت سہولت حاصل کرنے سے گریزاں ہے،

پاکستان کا کلبھوشن کے معاملے پربھارت سے دوبارہ رابطہ

کلبھوشن کا وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت کے لئے لارجر بینچ تشکیل

کلبھوشن کی سزا کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنے کی مدت ختم

کلبھوشن کا نام لینے یا نہ لینے پر حب الوطنی یا غداری کا سرٹیفیکیٹ جاری ہوتاتھا اب سہولت کاری کیلیے قانون بن رہا ہے، خواجہ آصف

 

کلبھوشن یادیوتک قونصلر رسائی، بھارت مان گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی کا ایک اور موقع دے دیا

کلبھوشن یادیو کیس ،حکومت کا عالمی عدالت انصاف آرڈیننس میں توسیع کا فیصلہ

کلبھوشن کیس میں بھارت کی کیا کوشش ہے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا

پاکستانی عدالت کلبھوشن کا کیس نہیں سن سکتی، بھارت

کلبھوشن کیس،وزیر قانون اور ن لیگی رہنما لڑ پڑے،کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں،فروغ نسیم کا جواب

گزشتہ برس مئی میں بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ 15 مئی کو بھارتی درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا،نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت اںصاف نے بھارت کی درخواست پر اٹھارہ سے اکیس فروری تک اس مقدمے کی سماعت کی تھی

بھارت کلبھوشن کے ساتھ اکیلے کمرے میں قونصلر رسائی چاہتا،اٹارنی جنرل،عدالت کا حکم بھی آ گیا

Leave a reply