کراچی سیشن کورٹ نے لاہور میں واقع مسجد وزیر خان میں گان کی فلمبندی کے مقدمے میں نامزد اداکارہ صباقمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف مقدمہ درخواست مسترد کردی۔
باغی ٹی وی : گذشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (جنوبی) فائزہ خلیل نے درخواست پر دلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا -درخواست گزار نے اپنی درخواست میں لاہور کی تاریخی مسجد میں شوٹنگ کرنے پر اداکارہ اور گلوکار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے ایس پی شکایات سیل جنوبی اور ایس ایچ او سٹی کورٹس پولیس تھانے کو ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
ایس ایس پی شکایات سیل کے مطابق جج نے فیصلے میں کہا کہ فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ اے -22 کے تحت دائر کی گئی درخواست کو سماعت کے لیے برقرار نہیں رکھا جاسکتا کیونکہ مسجد میں شوٹنگ سے متعلق ایک ایف آئی آر پہلے ہی لاہور میں درج کی جاچکی ہے جہاں مذکورہ واقعہ پیش آیا تھا۔
اس سے قبل ایس ایس پی شکایات سیل نے عدالت کے نوٹس کے جواب میں ایک رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ مبینہ واقعے سے متعلق ایف آئی آر پہلے ہی لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں درج کی جاچکی ہے رپورٹ میں درخواست کو خارج کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس طرح کی مذکورہ درخواست پر کوئی حکم جاری نہیں کیا جاسکتا تھا –
تاہم پولیس افسر نے کہا کہ درخواست دہندہ اپنی شکایت اگر کوئی ہو تو اس کے ازالے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل سے رابطہ کرسکتا ہے۔
مذکورہ درخواست ایڈووکیٹ سردار لیاقت علی گبول نے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مسجد میں مبینہ طور پر گانے کی عکسبندی سے ان کے اور دیگر مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے کیونکہ یہ شوٹنگ تاریخی مسجد کی حدود میں ہوئی تھی۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے ایس ایچ او پولیس اسٹیشن سٹی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی لیکن ان کی درخواست نہیں سنی گئی تھی۔
لہذا انہوں نے ایس ایس پی شکایات سیل اور ایس ایچ او پی ایس سٹی کورٹس کو اپنا بیان کو ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی تھی اور اگر کوئی قابل اعتنا جرم ہوا تو پھر اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے اس واقعے کی ایف آئی آر خلاف درج کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ دونوں اداکاروں کے خلاف اگست میں لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں سیشن کورٹ کے حکم کے بعد ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں پولیس نے دفعہ 295 کے تحت مقدمہ مقدمہ درج کیا تھا ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے مسجد کا تقدس پامال کیا لہٰذا ان دونوں فنکاروں اور مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جس پر عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد دونوں پر مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم 3 ستمبر کو لاہور کی سیشن عدالت میں صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف وزیر خان مسجد میں میوزک ویڈیو ریکارڈنگ کے معاملے پر سماعت ہوئی ایڈیشنل سیشن جج چوہدری قاسم علی نے کیس کی سماعت کی۔
اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید عدالت پہنچے اور حاضری مکمل کرائی عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے صبا قمر اور بلال سعید کی عبوری درخواست ضمانتیں منظور کرلیں جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عدالت دونوں ملزموں کی عبوری درخواست ضمانتیں کنفرم کرتی ہے جزا اور سزا کا فیصلہ ٹرائل میں ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستانی گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر نئے گانے ’قبول ہے‘ کی تاریخی مسجد میں ڈانس کرنے کے مناظر کی عکس بندی پر تنازع کا شکار ہو گئے تھے ، مسجد میں ڈانس ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معروف مذہبی و سیاسی شخصیات سمیت عوام نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے دونوں فنکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا-
بعد میں دونوں فنکاروں نے عوام کا دل دُکھانے پر معافی بھی مانگی تھی اور یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ یہ مناظر گانے کی ویڈیو سے ہٹا دیں گے- بلال سعید اور صبا قمر کا گانا ’قبول‘ 12 اگست کو ریلیز ہوا، جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے مناظر شامل نہیں کیے گئے تھے-