سندھ میں چھ ماہ کے دوران کاروکاری کے تحت 123 افراد قتل

0
34
نیو ایئر نائٹ، پولیس ان ایکشن،سال کے پہلے روز ہی 260 مقدمے درج

سندھ میں 6 ماہ کے دوران کاروکاری کی فرسودہ رسم کے تحت 88 خواتین سمیت 123 افراد کو قتل کر دیا گیا

انسانی حقوق کی تنظیمیں قتل پر خاموش ہیں، کاروکاری کی رسم کو ختم کرنے کے لئے کوئی آواز نہیں اٹھا رہا، سماجی تنظیم سندھ سہائی آرگنائیزیشن کی چیئر پرسن ڈاکٹر عائشہ دھاریجو نے آرگنائیزیشن کے رہنماؤں سہیل میمن و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال 6 ماہ کے دوران کاروکاری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے چھ ماہ کے دوران بالائی سندھ میں گھوٹکی ضلع میں سب سے زیادہ کاروکاری کے واقعات ہوئے جہاں پر 12 خواتین سمیت 18 ،کشمور ضلع میں 11 خواتین سمیت 14، جیکب آباد میں 7 خواتین سمیت 13، شکارپور ضلع میں 7 خواتین سمیت 10 افراد، خیرپور ضلع میں 7 اور سکھر ضلع میں 4 افراد کو قتل کیا گیا

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سے زیادہ ظلم خواتین کے ساتھ ہو رہا ہے ان پر تعلیم تک کے دروازے بند کئے گئے ہیں مگر افسوس کہ ہماری حکومت ان کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے، خواتین کو تعلیم دینی چاہئے تا کہ انہیں شعور بھی آئے، کہ بیٹیوں کو تعلیم سے محروم رکھنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں خواتین کو تعلیم سے روکنا جہالت ہے

عورتوں پر ظلم وبربریت ایک عام رواج بن گیا ہے نجانے کتنی ہی عورتیں اب تک عزت کے نام پر قتل ہوچکی ہیں اسکو پروان چڑھانے میں پنچایت یا جرگہ کا نظام بڑا پیش پیش ہے ان واقعات کی روک تھام اور اس نظام کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کئے جائیں تاکہ مزید معصوم لڑکیاں عزت کے نام پر کاروکاری کی بھینٹ چڑھنے سے بچ سکیں

شوہر نے بھائی اور بھانجے کے ساتھ ملکر بیوی کے ساتھ ایسا کام کیا کہ سب گرفتار ہو گئے

لڑکیوں سے بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات کی پنجاب اسمبلی میں بھی گونج

لاہور میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات،ملزمہ کیا کرتی؟ تہلکہ خیز انکشاف

نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار

خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے

خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار

یہ ہے پنجاب،ایک روز میں ایک شہر میں جنسی زیادتی کے چھ کیسزسامنے آ گئے

Leave a reply