کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا،پاکستان کا دبنگ اعلان
کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا،پاکستان کا دبنگ اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ میں قائم کشمیر سیل میں کشمیر جرنلسٹس فورم اور اے کے این ایس کے نمائندہ وفد کو بریفنگ دی گئی، دفتر خارجہ کی ترجمان ڈاکٹر عائشہ اور سیل کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 1971ءکے بعد سکیورٹی کونسل میں کشمیر کا ذکر تک نہیں ہوا تھا لیکن پانچ اگست کے فیصلے کے بعد یہ مسئلہ وہاں زیر بحث آیا اور بھارت کے اس دعوے کی قلعی کھل گئی کہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے بلکہ یہ ثابت ہوا کہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے، لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کی وجہ سے آزاد کشمیر کے لوگ بھی اس سے براہ راست متاثر ہیں، وزیراعظم کی یہ واضح ہدایت ہے کہ مرکزی سطح پر اس مسئلہ کو ہمیں قومی دھارے میں لانا ہے، سارے مشنز 25 جنوری سے یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں بیرون ممالک تقاریب منعقد کر رہے ہیں، پارلیمان کی سطح پر اب کشمیر کا مسئلہ زیر بحث آرہا ہے، 83 امریکی کانگریس ممبران اس مسئلہ پر لب کشائی کر چکے ہیں۔ برطانیہ کی پارلیمنٹ ‘ یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں یہ مسئلہ آیا۔ بھارت کے نہ چاہتے ہوئے کشمیر کا مسئلہ انٹرنیشنلائز ہو چکا ہے۔ عالمی میڈیا میں ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے ہر عالمی فورم پر بھرپور انداز میں مسئلہ کشمیر اٹھایا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کے لئے کور ایشو ہے۔ کشمیر پر 72 سال میں چھ جنگیں لڑی گئیں۔ یہ سوال آتا ہے کہ کشمیر پر سودے بازی ہو رہی ہے، بھارت سے کشمیر کے علاوہ پاکستان کی اور کیا لڑائی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی اور کشمیریوں نے مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں موثر کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں اس مسئلہ پر بات ہو رہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے سات سے آٹھ بار اس مسئلہ کا ذکر کیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک میں اس پر بات ہوئی ہے۔ یہ سنٹرل ایشو بنتا جارہا ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ 124 سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم ہو چکا ہے۔ بھارت کے دفتر خارجہ نے سات بار اس ڈیسک اور سیل کو بند کرنے کی بات کی۔ انڈین سول سوسائٹی کی لاپتہ بچوں کے حوالے سے آٹھ رپورٹس شائع ہوگئی ہیں وہ ہم نے اپنے مشن کو بھجوائی ہیں۔
ڈاکٹر عائشہ نے کہا کہ پانچ اگست کے بعد تین بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ مسئلہ زیر غور آیا۔ اس حوالے سے چین کی کشمیر کے مسئلہ پر بھرپور سپورٹ حاصل ہے۔ چین کا کشمیر کی آواز اٹھانے میں سلامتی کونسل میں بھرپور کردا رہا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر کے تنازعہ کا حل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر فیصل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر سے ہماری باقاعدگی سے ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ لوگوں کے دلوں اور ذہنوں میں ابہام ففتھ جنریشن وار کا حصہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 11 قراردادیں ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہیں۔ میڈیا اس ابہام کو دور کرے کہ کشمیر کی قیادت کو حکومت پاکستان اہمیت نہیں دے رہی۔ آزاد کشمیر کو ضم کرنے کے سوالات کی بغیر کسی لیت و لعل کے تردید کرتے ہیں۔ ایسی کوئی تجویز کہیں زیر غور نہیں ہے۔ یہ وسوسے ڈالنا دشمن کا ہتھکنڈا ہو سکتا ہے۔
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان
کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ
مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ
مودی سرکار نےتمام حریت قائدین، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے،احتجاج کرنے والے اور گھروں سے نکلنے والے ہزاروں کشمیریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے. مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو اس شرط پر رہا کرنے کا کہا تھا کہ وہ رہائی کے بعد خاموش رہیں گے. اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا
کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار
بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے
ماہ جنوری میں مودی سرکار نے کتنے کشمیریوں کو کیا شہید؟ رپورٹ جاری