مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے کرفیو کو 54 واں دن ہو چکا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 54 واں روز ہو چکا ہے، بھارت سرکار نے کشمیر میں کرفیو لگا کر وادی کو جیل خانہ بنایا ہوا ہے، کشمیری گھروں میں محصور ہیں اور ضروریات زندگی کو ترس رہے ہیں، بھارتی فوج کشمیر کے چپے چپے پر تعینات ہے ،احتجاج کرنے والے کشمیریوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے
یوتھ لیگ نے آج جمعہ کو کرفیو توڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی عزت اور شناخت کی خاطر سرینگر کے لالچوک پہنچیں ،یوتھ لیگ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پوسٹرز تقسیم کئے گئے جن میں اپیل کی گئی کہ کشمیری کرفیو توڑیں اور جمعہ کو گھروں سے باہر نکلیں.
جب سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا ہے تب سے کشمیریوں کو نما زجمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی، مساجد کو تالے ہیں، یوتھ لیگ کی جانب سے کرفیو توڑنے کے اعلان کے بعد بھارتی فوج نے کرفیو میں مزید سختی کر دی ہے،.
سفیر کشمیر،وزیراعظم پاکستان آج پیش کریں گے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مقدمہ
گزشتہ روز بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے سری نگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے مقبوضہ کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
روس نے کشمیر پرسلامتی کونسل اجلاس بارے اعتراض نہیں کیا، روسی وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات
مشن کشمیر،وزیراعظم عمران خان سےانڈونیشیا کےنائب صدریوسف کالاکی ملاقات
طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن کسی ملک کو اعتراض تھا، وزیراعظم
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
اجیت ڈووال نے مقبوضہ وادی کی تمام اہم فوجی تنصیبات بشمول سری نگر ایئر بیس کی سیکورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں اجیت نے کسی بھی تخریبی کارروائی کو ناکام بنانے کے لئے فوج کی طرف سے کی گئی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔
اجیت ڈووال نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے محض ایک دن پہلے کیا ہے۔
واضح رہے کہ اجیت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ریاست کو بھارتی زیرانتظام علاقوںمیں تقسیم کرنے کے منصوبے میں اہم کردار بتایا جاتا ہے۔اجیت کی ہدایت پر ہی مقبوضہ کشمیر میں سخت ترین کرفیو نافذ کیا گیا تاکہ مودی حکومت کے فیصلوں کےخلاف وادی میں احتجاج نہ ہو سکے۔ تاہم کشمیریوں نے بھارتی پابندیوں کو ٹھکراتے ہوئے اکثر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔