جنسی خواہش کی تکمیل نہ ہونے پر گھر میں گھس کر خواجہ سراؤں پر گولیاں برسا دی گئیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنسی خواہش کی تکمیل پوری نہ ہونے پر مانسہرہ میں گھر میں گھس کر پانچ خواجہ سراؤں کو گولیاں مار دی گئی ہیں
افسوسناک واقعہ مانسہرہ میں پیش آیا جہاں ایک گھر میں گھس کر خواجہ سراؤں پر فائرنگ کی گئی ہے، فائرنگ سے پانچ خواجہ سرا زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے اراکین نے حکام سے مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے .پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں پر حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں پولیس حکام کے مطابق ایک زخمی خواجہ سرا نے الزام لگایا کہ ملزم سبطین جنسی تعلقات رکھنا چاہتا تھا پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی۔
پاکستان میں خواجہ سرا پر حملے کوئی معمولی بات نہیں۔ اکتوبر 2021 میں، مانسہرہ میں ایک اور خواجہ سرا اس وقت شدید زخمی ہو گیا جب ایک مسلح شخص نے حملہ کر کے ان کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ خنجر سے ان کی گردن کاٹ دی گئی۔ 2018 میں بھی مانسہرہ میں بھی ایک خواجہ سرا پر ان کے گھر پر حملہ کیا گیا اور تشدد کیا گیا۔
پشاور میں 2016 میں، ایک خواجہ سرا کی اسوقت موت ہو گئی جب ہسپتال کے عملے نے اس کے علاج میں تاخیر کی کیونکہ وہ یہ فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے کہ خواجہ سرا مریض کو مردانہ وارڈ میں رکھا جائے یا خاتون
پاکستان میں خواجہ سراؤں کو بدنامی، غربت اور پسماندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کے باوجود کمیونٹی کے تحفظ کے لیے مختلف قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
واقعہ پر عورت مارچ کے منتظمین کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مانسہرہ میں 5 خواجہ سراؤں کو گولی مارنے کے واقعہ پر ہم حیران ہیں۔ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف تشدد کی اطلاع بہت کم ہے،مجرموں کی گرفتاری ضروری ہے، خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کا مطالبہ بھی کرتے ہیں،
We are shocked at the shooting of 5 transgender people in Mansehra. Violence against the transgender community is severely under-reported but an endemic issue. #AsalInsaaf does not end at arrests; we demand accountability & measures that actively centre well-being of survivors.
— Aurat March Lahore (@AuratMarch) March 14, 2022
دوسری جانب تحریک انصاف کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے کام کر رہی ہے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اسلام آباد میں 3 کروڑ 58 لاکھ کی لاگت سے تعمیر کئے گئے پاکستان کے پہلے ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سنٹر کا افتتاح بھی کیا تھا یہ سنٹر ٹرانس جینڈرز کو قانونی امداد ، صحت کی بنیادی سہولیات ، نفسیاتی مشاورت اور عارضی پناہ گاہ بھی فراہم کرے گا، ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دیگر شہروں میں ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سنٹر قائم کیئے جائیں گے تاکہ پاکستان کی خواجہ سرا برادری کو مرکزی دھارے میں لایا جا سکے اور ان کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔
لاہور میں خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیا
سارہ گِل نے پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہ
خواجہ سرا مشکلات کا شکار،ڈی چوک میں احتجاج،پشاورمیں "ریپ” کی ناکام کوشش
خواجہ سرا کے روٹھنے پر خود کو آگ لگانے والا پریمی ہسپتال منتقل
خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار
خواجہ سراؤں کو ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کرنے کا مطالبہ سامنے آ گی
خواجہ سرا کا یہ کام دوسروں کیلئے مشعل راہ ہے،لاہور ہائیکورٹ
پنجاب کے شہر میں دو خواجہ سراؤں کو گھر میں گھس کر گولیاں مار دی گئیں
دو خواجہ سراؤں کا قتل،پولیس نے خواجہ سراؤں کو دھکے مار کر تھانے سے نکال دیا
پشاور میں پہلی بار خواجہ سراء کو منتخب کر لیا گیا، آخر کس عہدے کیلئے؟
خواجہ سرا کے ساتھ گھناؤنا کام کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزمان گرفتار
دوستی نہ کرنے کا جرم، خواجہ سراؤں پر گولیاں چلا دی گئیں
مردان میں خواجہ سرا کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالے ملزما ن گرفتار
خواجہ سرا کے ساتھ بازار میں گھناؤنا کام کرنیوالے ملزمان گرفتار
خواجہ سرا بھی اب سکول جائیں گے، مراد راس
خواجہ سرا کے ساتھ ڈکیتی، مزاحمت پر بال کاٹ دیئے گئے
پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے
شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ
خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار








