پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے بعد اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن نام نہاد تھے،
اکبر ایس بابرکا کہنا تھا کہ آج ہم ویڈیوز ثبوت کے طور پر پیش کیں،یہ الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن تھی، پی ٹی آئی نے فراڈ الیکشن کروایا، ورکرز کو ووٹ کے حق سے محروم رکھا گیا،اس حوالے سے ہم نے ایک درخواست دی تھی،دلائل پیش کیے گئے ثبوت دکھائے گئے،بتانا یہ تھا کہ الیکشن نہیں سلیکشن تھی، یہ اتنے زیادہ ثبوت ہیں کہ کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ فراڈ تھا یہ سب،کارکنوں سے بنیادی حق چھینا گیا ہے،ہم صحیع معنوں میں جمہوریت کا حصہ بنیں گے، آج سب سے بڑا فیصلہ یہ کرنا ہے کہ تحریک انصاف کے بوگس انتخابات کی توثیق اس لیے کریں کہ باقی سیاسی پارٹیاں ایسا کرتی ہیں، تحریک انصاف نے ایک ماڈل جماعت بننا تھا،پالیسیز پارٹی کی منتخب جماعت بناتی ہے،جب تک ہماری جماعتیں جمہوریت کو خود نہیں اپنائیں گی وہ جمہوری جماعت ہونے کا دعوی نہیں کر سکتیں، تمام جماعتیں انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جو لوگوں کے مسائل حل نہیں کرتی غربت کم نہیں کرتی،یہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کا کھیل ہے، ووٹ بینک کو لوگوں کے حوالے کرنا ہےنیلسن منڈیلا کی مثال دیتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے، پاکستان میں پچھلے 7 سالوں میں حملے ہوئے ایک شخص کو سزا نہیں ملی، پاکستان میں قانون پر عمل نہیں ہوتا مگر خدا کا بھی قانون ہے،
دوسری جانب تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کےخلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا گیا، شرکاء نے بینرز پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور مطالبہ کر رہے تھےکہ انٹرا پارٹی بوگس انتخابات کو نہیں مانتے، دوبارہ انتخابات کروائے جائیں.
واضح رہے کہ آج الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت کے دورا اکبر ایس بابر نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ کرنے کی استدعا کر دی، الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کی استدعا مسترد کر دی،ممبر کمیشن اکرام اللہ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 215 واضح ہےدربارہ الیکشن کو بھول جائیں ،یہ نہیں ہوسکتا کہ بار بار انٹرا پارٹی الیکشن کا حکم دیں، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی ،کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی نے 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا، جس میں بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، اس کے علاوہ یاسمین راشد پنجاب کی صدر اور علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا کے صدر منتخب ہوئےپی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے ایک روز قبل انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چلینج کرتے ہوئے سارے عمل کو مشکوک قرار دیا تھا۔
پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن،یہ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے،مریم اورنگزیب
اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی
ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں
خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی
ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
بشریٰ بی بی کی سڑک پر دوڑیں، مکافات عمل،نواز شریف کی نئی ضد، الیکشن ہونگے؟
جعلی رسیدیں، ضمانت کیس، بشریٰ بی بی آج عدالت پیش نہ ہوئیں
عمران خان، بشریٰ بی بی نے جان بوجھ کر غیر شرعی نکاح پڑھوایا،مفتی سعید کا بیان قلمبند
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کا بلے کا نشان برقرار رکھتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دے رکھا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف 20 دن میں انٹرا پارٹی الیکشن یقینی بنائے،الیکشن کے 7 دن بعد رپورٹ جمع کرائی جائے، اگر پارٹی الیکشن نہ کرائے گئے تو تحریک انصاف انتخابی نشان کے لیے نااہل ہو گی.