مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سب مایوس ہیں کہ پاکستان کا مستقبل کیا ہوگا، مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرف سےجان بوجھ کرپیسے نہیں دیئےجارہے ہیں، اگلےسال کا بجٹ آرہا ہےبجٹ سےپہلےپیسےدیئےجائیں۔انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سےدرخواست کروں گا اس مسئلےکوحل کرائیں، خیبرپختونخوا کی گاڑیوں کوچیک پوسٹوں پرروک کربلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں صرف پنجاب میں دفعہ144 نافذ اور سیاسی ورکرز کی گرفتاریاں ہورہی ہیں، خیبرپختونخوا میں توکوئی پکڑدھکڑنہیں ہورہی،سب کوبرابری کےحقوق دیئےجائیں،ویزے لگانےنہ شروع کریں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ دوسال سےوفاق سے آئی ایم ایف والا معاملہ نہیں نمٹ رہا، کل آئی ایم ایف نےڈومورکی بات کردی ہے، آئی ایم ایف کےڈومورکا مطلب بجلی،گیس کی قیمتیں دگنا ہوں گی۔مزمل اسلم نے کہا کہ اب ہم سبسڈیزکوکٹ لگانےجارہےہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہوگا جوسرپلس میں ہوگا۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اپنےدوستوں کی آئی پی پیزکواربوں روپےجاری کردیتی ہے، ہم امید کرتےہیں وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت سےتعاون کرےگی، ہم پختونخوا میں ہرخاندان کوہیلتھ کارڈ کی سہولت دے رہے ہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کےتحت آبادی کےحساب سےپیسےنہیں دیئےجارہے، خیبرپختونخوا صوبہ آدھی سےزیادہ گیس باقی صوبوں کودے رہا ہے، اس حوالےسےلوگوں کی شکایات آرہی ہے، خیبرپختونخوا کےلوگوں کوحقیرنظروں سےنہ دیکھا جائے۔مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ ہمیں صوبائی حکومت میں آئے 45 دن ہوئے ہیں ، ان دنوں میں ہم نے ڈونرکانفرنس کا انعقاد کیا، کانفرنس میں 1.8 ارب ڈالرز دینے کے وعدے کئے گئے، ایک ارب ڈالر ایشین بینک نے دینے کا وعدہ کیا، یہ پیسے قبائلی اضلاع اور چترال پر خرچ ہوں گے،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے ڈونر کانفرنس کا انعقاد کیا یو ایس ایڈ، یو ایم ڈی پی اورجی آئی زیڈ اس کانفرنس کے ڈونرز تھے، پشاور کی سرزمین پر بیرونی ممالک سے لوگ آئے، بڑے ایونٹ کو اس لئے خراب کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی تعریف نہ ہوجائے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved