باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ایک عدالت نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک مرد اپنی بیوی کا خیال رکھ سکتا ہے تو ماں کا کیوں نہیں ؟
کرناٹک ہائیکورٹ نے فیصلہ سنایا ہے جس میں کہا ہے کہ جو بیٹے والدین کا خیال نہیں رکھتے انہیں کفارہ کا موقع نہیں دیا جا سکتا، عدالت نے کہا کہ ازدواجی حقوق کو بحال کرنے کا قانون موجود ہے لیکن قانون میں ماں کو بیٹوں کے ساتھ رہنے پر مجبور کرنے کی کوئی شق نہیں ہے ،جسٹس کرشنا ایس دکشت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے یہ فیصلہ دو بھائیوں گوپال اور مہیش کی درخواست پر دیا۔
عدالت کے سامنے دلیل دی گئی تھی کہ وہ اپنی ماں کی دیکھ بھال کے لیے 10000 روپے ادا نہیں کر سکیں گے۔ بھائیوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنی ماں کی دیکھ بھال کے لیے تیار ہیں اسکی ماں اس وقت بیٹیوں کے گھر رہنے پر مجبور ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کا فرض ہے کہ وہ اپنی ماں کا خیال رکھیں ، بڑھاپے کے دوران ماں کی دیکھ بھال بیٹے کو کرنی چاہئے، بھگوان کی پوجا کرنے سے پہلے والدین، اساتذہ اور مہمانوں کی عزت کرنی چاہیے،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ افسوس آج کی نسل اپنے والدین کا خیال رکھنے میں ناکام ہو رہی ہے یہ اچھی بات نہیں ہے
راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار
طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا
پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی
سرسید پولیس نے خفیہ اطلاع پر کاروائی ماموں بھانجا اسٹریٹ کریمنلز گرفتار کر لئے
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک مرد اپنی بیوی کا خیال رکھ سکتا ہے تو وہ اپنی ماں کا خیال کیوں نہیں رکھ سکتا؟ کوئی اس دلیل سے متفق نہیں ہو سکتا کہ بیٹے اپنی ماں کا خیال رکھیں گے ایک ماں کو مجبور کرنے کا قانون نہیں ہےاس سے اتفاق نہیں کیا جا سکتا کہ بیٹیاں سازش کر کے اسے اپنے گھر میں رہنے پر مجبور کر رہی ہیں اگر بیٹیاں نہ ہوتیں تو ماں سڑک پر ہوتی
جسٹس دکشت نے ماں کی دیکھ بھال کرنے پر بیٹیوں کی تعریف کی، عدالت نے بیٹوں کو یہ حکم دیا کہ وہ اپنی ماں کو 20 ہزار روپے کفالت کے طور پر ادا کریں
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں