لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی
وکیل نے عدالت میں کہا کہ کل کی ٹکٹ تھی ، اتنی جلدی پٹیشن پر فیصلہ ممکن نہیں تھا، مریم نواز کی درخواست پر گزشتہ روز تین بار بینچ تحلیل ہوا تھا، مریم نواز وزیراعطم شہباز شریف کے ہمراہ عمرے پر جانا چاہتی تھیں تا ہم بروقت سماعت اور فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے درخواست واپس لی
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بھی سماعت سے معذرت کر لی نیب اور وفاقی حکومتی وکلا جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس اسجد جاوید گھرال کی عدالت میں پیش ہوئے مریم نواز کی پاسپورٹ کی درخواست پر تیسری مرتبہ بینچ تحلیل ہوا پہلے جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل بینچ نے سماعت سے معذرت کی تھی دوسری بار جسٹس فاروق حیدر اور تیسری بار جسٹس اسجد جاوید گھرال نے معذرت کی
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں عمرہ ادائیگی کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے دو رکنی بنچ تشکیل دیا تھا پہلے بینچ نے یہ ریمارکس دیتے ہوئے سماعت سے معذرت کر لی تھی کہ مریم نواز کا کیس جسٹس علی باقر نجفی نے سنا تھا بہتر ہے وہی اس کیس کی سماعت کریں اس کے ساتھ ہی بینچ کی جانب سے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی گئی تھی
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی کی زیر سربراہی جسٹس فاوق حیدر پر مشتمل بینچ کو درخواست سماعت کیلئے دی آج جسٹس فاروق حیدر نے بھی کیس کی سماعت سے معذرت کر لی جس پر جسٹس علی باقرنجفی نے کیس کی فائل چیف جسٹس کوبھجوا دی
دوسری جانب مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر نیب نے جواب جمع کروا دیا ہے اور مریم نواز کی درخواست کی مخالفت کر دی ہے نیب کی جانب سے کہا گیا کہ مریم نواز کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے مریم نوازکی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی دائرکی ہے نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست مستردکی جائے
مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے عمرے پر جانے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، مریم نواز نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدالتی حکم پر پاسپورٹ سرنڈر کر رکھا ہے، عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانا چاہتی ہوں لہذا عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ نیب نے 2019میں جھوٹے الزا م پر ان کے خلاف انکوائری شروع کی تھی،مریم نیب میں پیش ہوئیں مگر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بیان ریکارڈ نہ کروا سکیں،لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر انہوں نے اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کروایا تھا۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو پاسپورٹ سرنڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔ مریم نواز کا پاسپورٹ عدالت کے پاس جمع ہے، مریم نواز کو عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا، مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے.
وفاقی حکومت نے تیسری مرتبہ توشہ خانہ تحائف کیس میں مہلت مانگ لی
پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ
ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا