مزید دیکھیں

مقبول

امریکہ نے ایک ہزار غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کیے

امریکی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں میں زیرتعلیم...

پنجاب حکومت کے بڑے پیمانے پر اسسٹنٹ کمشنرز کے تقرروتبادلے

پنجاب حکومت نے 33 اسسٹنٹ کمشنرز کے تقرروتبادلوں...

آرمی چیف ملکی وقار کے لیے سرگرم عمل ہیں، گورنر پنجاب

اسلام آباد: گورنر پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک...

برطرفی معطل، سٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین بحال

سندھ لیبر اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان سٹیل ملز ...

شوہر نے آٹھ ماہ کی حاملہ بیوی کو جھگڑے کے بعد قتل کر دیا

آندھرا پردیش ، وشاکھاپٹنم کے علاقے پی...

مولانا فضل الرحمان کا حکومتی کشمیر کانفرنس میں شرکت سے انکار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں سے مسئلہ کشمیر پر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت کی جانب سے کشمیر پر قومی مشاورتی کانفرنس بلائی گئی ہے جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے

تا ہم اطلاعات ہیں کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی مشاورتی کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا،جس پر حکومت نے جے یو آئی کو منانے کا ٹاسک ن لیگ کے سپر دکردیا ،ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا سودا کیا ، اب مگرمچھ کے آنسو بہانے کا کوئی فائدہ نہیں

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان ماضی کی حکومتوں میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہ چکے ہیں،مولانا فضل الرحمان کو 2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت آںے کے بعد کمشیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا جس کے 36 اراکین تھے، کمیٹی نے پیپلزپارٹی کے دور میں چالیس اجلاس بلائے اور کروڑوں روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ کئے حالانکہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان دوروں میں کسی ترجمان کو بھی ساتھ لے کر نہیں جاتے تھے ، مولانا کو انگریزی نہیں آتی، انہوں نے غیر ملکی دوروں میں کشمیر کمیٹی کے نام پر سیر و تفریح کی.

مودی دہشت گرد، حافظ سعید کی باتیں آج درست ثابت ہوئیں، مبشر لقمان

2013 کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا اور ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر کر دیا گیا، مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کےطور پر ایک وزیر کے برابر مراعات لیتے رہے. ایک رپورٹ کے مطابق مولانا نے 2013 سے 2016 تک کشمیر کمیٹی کے صرف تین اجلاس طلب کئے جن پر 18 کروڑ روپے خرچ آئے، مولانا فضل الرحمان کا درجہ وفاقی وزیر کے برابر ہونے پر منسٹر انکلیو میں انہیں سرکاری گھر بھی ملا ،

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ،کشمیری اراکین کا بھارتی ایوان میں احتجاج

کروڑوں روپے کی مراعات اور خرچوں کے باوجود مولانا فضل الرحمان کی کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ اور کشمیر کے حوالہ سے اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ 2016 میں برہان مظفر وانی شہید کئے گئے تو مولانا فضل الرحمان اسوقت کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے، انہوں نے وانی کی شہادت کے ایک ہفتے بعد کشمیر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا ،پاکستانی قوم کی جانب سے برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں کی حمایت میں بھر پور یکجہتی کے پروگرام کئے گئے تھے لیکن مولانا کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ہونے کے باوجود ایک ہفتے بعد کشمیر یاد آیا.

کشمیر کا مسئلہ ختم، اب پاک مقبوضہ کشمیر پر بات ہو گی، گدی نشین خواجہ معین الدین چشتی کی ہرزہ سرائی

مولانا فضل الرحمان سے جب کشمیر کمیٹی کی کارکردگی کے حوالہ سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ چار سالوں میں کمیٹی کے 8 اجلاس ہوئے ہیں،اس پر مولانا فضل الرحمان غصہ میں آ گئے تھے اور صحافی کو کہا کہ آپ بتائیں کیا کشمیر کے لئے بھارت پر حملہ کر دوں.

یاسین ملک کی صحت پر مشعال ملک کا ایک بار پھر تشویش کا اظہار

مولانا فض الرحمان کے کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ سے حکومت کے علاوہ اپوزیشن و پاکستانی قوم مطمئن نہیں تھی، متعدد بار ان کو چیرمین شپ سے ہٹانے کا بھی مطالبہ سامنے آیا لیکن مولانا ڈٹے رہے، اب تحریک انصاف کی حکومت بننے اور مولانا فضل الرحمان کی الیکشن میں شکست کے بعد دس برس سے جاری چیئرمین شپ ان سے چھن گئی جس پر وہ سخت پریشان ہیں اور رات کو بھی خواب میں حکومت کے خلاف تو تحریک چلا رہے ہوتے ہیں لیکن کشمیریوں کے لئے ایک لفظ نہیں بول سکتے

کشمیر بچائیں یا درخت لگائیں؟ خان صاحب آپ ہی بتائیں

حکومت کے خلاف ملین مارچ کرنیوالے کشمیر کمیٹی کے سابق چیئرمین کی کشمیر پر خاموشی

کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے استعفیٰ دے دیا، نیا چیئرمین کون؟

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan