مولانا فضل الرحمان کو حکومت نے آزادی مارچ کی اجازت دے دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ کی اجازت دے دی،اجازت کا فیصلہ حکومتی کمیٹی کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کیا گیا، وزیراعظم سے ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ آئین وقانون میں رہتےہوئے آزادی مارچ کی اجازت ہوگی، آزادی مارچ سپریم کورٹ اوراسلام آبادہائیکورٹ کےفیصلوں سےمشروط کی گئی ہے. حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ حکومت قانون پر عملدرآمد کروائے گی، کسی صورت قانون شکنی برداشت نہیں کی جائے گی.
شہباز شریف نے آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکال دی
آزادی مارچ، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، شہباز شریف کی مولانا کی حمایت
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ داخل ہو گا، ن لیگ او رپی پی نے آزادی مارچ کی حمایت کر رکھی ہے، حکومت نے آزادی مارچ کے حوالہ سے ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے جس کے سربراہ پرویز خٹک ہیں، کمیٹی کا گزشتہ روز اجلاس ہوا،اجلاس کے بعد آج وزیراعظم عمران خان سے کمیٹی کی ملاقات ہوئی اور آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا.
آزادی مارچ کا قصہ ہوا تمام، مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبرکو ہوں گے پاکستان سے فرار
مولانا وزیراعظم کی خواہش پر اسلام آباد آ رہے ہیں، خبر نے کھلبلی مچا دی
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت جمہوری روایات پر پختہ یقین رکھتی ہے،آزادی مارچ قانون کے مطابق ہوا تو نہیں روکیں گے ،
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو جلسے کی اجازت دی جائے گی تاہم دھرنے کی اجازت نہیں ہو گی. حکومت نے مولانا فضل الرحمان کی تنظیم انصارالاسلام کو کالعدم قرار دے دیا ہے، دوسری جانب کچھ شہروں میں گرفتاریان بھی کی گئی ہیں، راستوں کی بندش کے لئے متعدد مقامات پر کینیٹنر پر بھی پہنچا دئے گئے.
رہبر کمیٹی کے چیئرمین اکرم درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اگر آزادی مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں، آج حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا.
نواز اور شہباز میں ختم نہ ہونے والی جنگ چھڑ گئی
آزادی مارچ کی ابھی تیاریاں جاری اور حکومت کےاستعفے آنا شروع ہو گئے، کس نے استعفیٰ دیا؟ اہم خبر
بعد ازاں حکومتی کمیٹی کے اراکین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی نےوزیراعظم عمران خان کواپوزیشن کےمطالبے سےآگاہ کردیا،
اپوزیشن سے مذاکرات، کمیٹی میں کون کون ہو گا شامل؟ پرویز خٹک نے بتا دیا
حکومتی کمیٹی کےاراکین مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف سے رابطہ کریں گے،حکومتی کمیٹی نے تمام اپوزیشن رہنماؤں سے فرداً فرداً ملاقات کا فیصلہ کیا ہے،شہبازشریف سےملاقات کے لیے وقت مانگا جائے گا صادق سنجرانی کو بلاول بھٹو زرداری سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا گیا،اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کریں گے.
مولانا فضل الرحمن کی کشمیر کمیٹی نے کتنے کروڑ خرچ کئے؟ فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کر دیا
لانگ مارچ، اپوزیش کا جواب، مولانا نے سجادہ نشینوں سے مانگی مدد
آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے تو قیادت کون کرے گا؟ اہم خبر
جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوٹرن لے لیا، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات رہبر کمیٹی کرے گی، الگ الگ رابطے اور ملاقاتیں کسی صورت نہیں ہو سکتی، حکومت سے بات صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے کہ حکومت آزادی مارچ میں رکارٹ نہ ڈالے
اکرم درانی کا مزید کہنا تھا کہ جس نے بھی مذاکرات کرنے ہیں وہ رہبر کمیٹی سے رابطہ کرے، رہبر کمیٹی ہی مذاکرات کرے گی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان شامل ہیں