مونال ریسٹورنٹ کو سیل کھولنے کی استدعا پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

مونال ریسٹورنٹ کو سیل کھولنے کی استدعا پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کو سیل کھولنے کی استدعا مسترد کر دی ، عدالت نے معاملے پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ۔

سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی ،مونال کے وکیل نے کہا کہ سی ڈی اے نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا ہے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے؟ ۔ وکیل مونال نے کہا کہ شواہد ریکارڈ کیے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس میں تمام فریقین کو سنیں گے، ابھی سٹیٹس کو برقراررکھتے ہیں۔

عدالت نے مونال کے وکیل کی ریسٹورنٹ کھولنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاونت کے لیے وفاق کو نوٹس جاری کر دیے ، عدالت نے دیگر فریقوں کو بھی نوٹس جاری کردیئے۔

وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

مارگلہ ہلز،درختوں کی کٹائی پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،پاک فوج بھی کمیٹی کا حصہ

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی اسلام آباد پولیس کے خلاف بول اٹھے

اسلام آباد جرائم کا گڑھ بن گیا، روز پولیس مقابلے، ڈکیتیاں، وجہ کیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کو جنوری میں سیل کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے سی ڈی اے کو نیوی گالف کورس کا قبضہ لینے اورسیکرٹری دفاع ‏کوتجاوزات کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا تھا چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مارگلہ ہلزنیشنل پارک میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کیسز پرسماعت کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کیسز پر سماعت کے دوران یہ حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ نیشنل پارک ایریا محفوظ شدہ علاقہ ہے، اس میں کوئی سرگرمی نہیں ہو سکتی، نیشنل پارک ایریا میں کوئی گھاس بھی نہیں کاٹ سکتا۔

Comments are closed.