وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا،
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی دوسوچوں کو الگ کرنےوالادن ہے، قوم اور پاکستان مجرموں کو بھولے ہیں نہ بھولیں گے، آنے والی نسلوں کو ایک روشن مستقبل دینا ہے،قوم اور تاریخ 9 مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی، ہمیں آگے بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنی ہیں، آج کے دن یہ بات رکھنی چاہیے کہ 9 مئی کے یہ حملے کیوں کیے گئے، 9 مئی کو ناصرف پاکستان کے خلاف بلکہ ریاست کےخلاف بغاوت کی گئی، جس طرح سے جتھے حملہ آور ہوئے کوئی اس کو برداشت نہیں کر سکتا، مئی 2023 میں پی ڈی ایم حکومت ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کی کوشش میں لگی تھی، پی ڈی ایم کی حکومت 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کا نوٹس نہ لیتی تو شاید یہ حملے نہ کیے جاتے، 190ملین پاؤنڈ میں بددیانتی کا نوٹس نہ لیا جاتا تو شاید یہ حملے نہ ہوتے، شاید یہ حملے نہ ہوتے اگر چیف الیکشن کمشنر کا آفس فارن فنڈنگ کا نوٹس نہ لیتا، یہ حملے شاید نہ ہوتے تو اگر ایک کٹھ پتلی حکومت کو نہ ہٹایا جاتا، شاید یہ حملے نہ ہوتے اگر پی ڈی ایم حکومت خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچنے کا نوٹس نہ لیتی، ایسے فسادیوں کو قانون نے اپنی گرفت میں لیا، کوئی ملک اپنے ہیروز اور شہدا کے خلاف بدترین زبان برداشت نہیں کر سکتا،
وفاقی کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے نگراں دور حکومت میں 9 مئی کی تحقیقات پر قائم کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ میں تحریک انصاف کے 9 مئی میں براہِ راست ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے،رپورٹ کی روشنی میں وفاقی کابینہ نے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے،وفاقی کابینہ اجلاس میں کابینہ اراکین نے متفقہ طور پر 9 مئی میں ملوث عناصر کے خلاف مقدمات جلد منتقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا،کابینہ اراکین نے سوال کیا کہ کیپیٹل ہل میں ملوث عناصر کو سزا ہوئی تو 9 مئی کے مجرمان کو اب تک سزا کیوں نہ ہوئی؟
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نوید قمر نےاتحادی جماعتوں کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا واقع نہیں ہوا کہ ملک کے اثاثوں پر حملے کیئے گئے بلکہ شہداء کے یادگاروں تک کی بیحرمتی کی گئی، نو مئی کو ملک دشمنی کی گئی۔
اعجاز الحق نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کبھی ذہن میں یہ نہیں سوچا تھا کہ ہم اپنی ہی اسٹیبلشمنٹ کےخلاف محاذ آرائی کریں، 9 مئی کے ذمے داروں کو سزا ملنی چاہئے،جو کچھ 9 مئی کو ہوا ہم نے اپوزیشن بھی کی، حکومت میں بھی رہے، محاذآرائی بھی کی، جلسے بھی کئے، اپوزیشن کے ساتھ لڑ سکتے تھے لیکن یہ کبھی ذہن میں نہیں آیا کہ اداروں کے خلاف محاذ آرائی کریں،یہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، اسکو کنٹرول کرنا ہے اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں انکو سزائیں ملنی چاہئے،
کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے اراکین بھی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شریک ہوئے، تمام ارکان نے 9 مئی کے مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا، ابھی تک 9 مئی کے مجرمان کو سزائیں کیوں نہ ہو سکیں، عدالتیں فیصلہ کیوں نہ کر سکیں؟ نگران دور میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی، تین رکنی کمیٹی کی سفارشات کابینہ کے سامنے رکھی گئی ہیں وفاقی کابینہ نے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے، پاکستان کے خلاف آئندہ سازش نہ ہونے دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
9 مئی کو ایک سال، زخم ابھی تازہ،عمران کا جوابی وار،معافی نہیں ملے گی؟
نومئی،ایک برس بیت گیا،ملزمان کی سزائیں نہ مل سکیں،یہ ہے نظام انصاف
نو مئی واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی،عمران خان
9 مئی پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش جس کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی،عظمیٰ بخاری
9 مئی کی آڑ میں چادرو چار دیواری کی عزت کو پامال کرنیوالے معافی مانگیں،یاسمین راشد
عوام نے نومئی کے بیانیے کو مستر د کر دیا ،مولانا فضل الرحمان
اسد قیصر نے نومئی کے واقعات پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا
نومئی، پی ٹی آئی نے احتجاج پروگرام تشکیل دے دیا
عمران خان سے اختلاف رکھنے والوں کی موت؟
سانحہ نو مئی نائن زیرو، بلاول ہاؤس یا رائے ونڈ سے پلان ہوتا تو پھر ردعمل کیا ہوتا؟ بلاول بھٹوزرداری
یہ لوگ منصوبہ کرچکے ہیں نو مئی کا واقعہ دوبارہ کروایا جائے
نو مئی جلاؤ گھیراؤ، پہلا فیصلہ آ گیا، 51 ملزمان کو ملی سزا
عمران خان سے ملنے اب اڈیالہ نہیں آؤنگا،شیر افضل مروت پھٹ پڑے
عمران خان کے لیے معافی کی آفر،معافی مانگنا نہ مانگنا انکی مرضی ہے، خواجہ آصف
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان کے لئے معافی کی آفر موجود ہے،معافی مانگنا یا نا مانگنا بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ شہداء کو نشانہ بنایا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح طور پر کہا 9 مئی واقعات میں ملوث افراد معافی مانگیں،1ومی ہیروز کے مجسموں کو مسمار کر کے کیا پیغام دیا گیا، 9 مئی کسی شخص کی انا نہیں ملک کی انا کی بات ہے، 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کی انا اور آبرو پر حملہ تھا
 9 مئی کے ملزمان کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی، رانا ثناء اللہ
وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ  کا کہنا ہے کہ سانحۂ 9 مئی کے ملزمان کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی، انہیں سزائیں اب تک نہ ہونا ہمارے نظام پہ سوالیہ نشان ہے، اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں، جن لوگوں نے یہ مجرمانہ عمل کیا انہیں اب تک سزا نہیں ہوئی، جب کسی کو جیل میں رکھنا مقصود ہے تو یہی کافی ہے، سہولت دینا نہ دینا معنی نہیں رکھتا،پہلے برسرِ اقتدار لوگ جیل جانے والوں کو اذیت دینے کا کہتے تھے وہ قابلِ مذمت ہے، جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو جو سہولتیں دی گئی ہیں ان پہ قطعی کوئی اعتراض نہیں، بانیٔ پی ٹی آئی کے پاس جو منصب رہا ہے اس کے مطابق اگر سہولتیں ہیں تو اعتراض نہیں،








