سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ بد نصیب نور مقدم کیس کی کافی تفصیلات آج سامنے آگئی ہیں، ان تفصیلات میں مختلف چیزیں ہیں، ڈی این اے، فرانزک رپورٹس، پوسٹ مارٹم رپورٹ، کچھ بیانات بھی ہیں، تفتیش اپنے آخری مرحلہ کے اندرجارہی ہے، آج درندہ ظاہر کے والدین نے اپنے وکلاء سے ڈھائی گھنٹے تک مشورے بھی کیے ہیں، انہوں نے اضافی وکلاء بھی ہائرکرلیے ہیں، یہ ساری تفصیلات ایک ایک کر کے آرہی ہے، جب اتنی ساری چیزیں آتی ہیں تو ایک عام آدمی کیلئے گنجل بن جاتا ہے، جب اس گنجل کو علیحدہ علیحدہ کرتے ہیں تو ان کو سمجھنے کیلئے ایک ایک سیڑھی چڑھنا پڑتی ہے.
مبشر لقمان نے مزید کہا کہ آج کی جو رپورٹس میں جو پیش رفت ہوئی ہے، اس نے سارے ابھام کو دور کردیا ہے، میں آپ کو ایک ایک لائن کر کے اس کی ساری صورتحال بتاؤں گا، اس کیس میں ہو کیا رہا ہے، فرانزک رپورٹ اور کیمیکل رپورٹ کو دنیا کی ہرعدالت میں مستند مانا جاتا ہے، ان کو کوئی غلط ثابت نہیں کرسکتا ہے، فرانزک اور کیمیکل رپورٹس ہی ٹرائل کی شروعات ہوتی ہیں، مقدمہ ان رپورٹس کے تحت کیا جاتا ہے، اس کے بعد گواہان آتے ہیں، فرانزک رپورٹ سب سے اہم چیز ہے، فرانزک رپورٹ میں کافی چیزیں کلئیر ہوگئی ہیں، اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ نور مقدم پر بے پناہ تشدد کیا گیا ہے، نور کی عصمت دری بھی کی گئی ہے، ظاہر جعفر کا ڈی این اے ہر طریقے سے میچ ہورہا ہے، ملزم ظاہر کے انگلیوں کے نشانات ہی نور کے جسم پر پائے گئے ہیں.
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کی 48 گھنٹے کی ویڈیو میں درندہ ظاہر جعفر کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے، ویڈیو کے دو حصے ہیں ، ایک حصے میں مالی اور چوکیدار آتے ہیں، دوسرے حصے میں ظاہر اور نور آتے ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نور کی موت کی وجہ اس کے سر کو دھڑ سے علیحدہ کرنے کی وجہ سے خون کی گردش رک گئی تھی، پوسٹ مارٹم قتل کے 12 گھنٹے کے بعد کیا گیا تھا، ڈی این اے میچ ہونے کے بعد ظاہر یہ کہ نہیں سکتا ہے کہ زیادتی کوئی اور کر کے گیا تھا، ظاہر پہلے سے لیکر آخر تک اس میں شامل تھا، جس چھری پر انگلیوں کے نشانات لیے تھے وہ سب ظاہر کے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج ٹائم لائن کے ساتھ میچ کرتی ہے، یہ رپورٹ تمام محمکوں تک پہنچا دی گئی ہے، اب یہ رپورٹ سرکاری ریکارڈ کا حصہ بن گئی ہے، فرانزک اور کیمیکل رپورٹ سائنسی طور پر مصدقہ باتیں ہیں.
قبل ازیں نور مقدم قتل کیس میں ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے سامنے رپورٹ پیش کی گئی ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس افضال کوثر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نور مقدم کیس کا چالان بہت جلد پیش کر دیا جائے گا ڈی این اے کی رپورٹ آتے ہی چالان مکمل کر کے داخل کر دیں گے۔ کمیٹی نے ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت کی ہے۔
نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان
مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری
جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے
:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا
واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات
لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا
کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے
لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا
نور قتل کیس، وزیراعظم عمران خان نے بڑا حکم دے دیا
نور قتل کیس، ملزم کی عدالت پیشی،مزید جسمانی ریمانڈ منظور
نور مقدم قتل کیس،ملزم مزید ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
نور مقدم قتل کیس،ظاہر جعفر کے والدین کے ریمانڈ میں توسیع
نورمقدم کیس، ان شاء اللہ درندے کو پھانسی لگے گی، مبشر لقمان
پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، تھانہ کوہسار میں درج ہونیوالے ایف آئی آر کے مطابق شوکت علی مقدم نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 19جولائی کونورمقدم فیملی کی غیرموجودگی میں گھرسے نکلی اور ہمیں رات کے وقت اطلاع ملی کہ وہ دوستوں کے ساتھ لاہورجارہی ہے نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔ ملزم ظاہر جعفر سے فیملی طرز کی جان پہچان تھی ظاہرجعفر کا ٹیلیفون آیا کہ نوراس کیساتھ نہیں ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پرپہنچ کردیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا