
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر آج ہفتے کی صبح ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے ناصرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی چرچے ہورہے ہیں۔
باغی ٹی وی :وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کو خودار قرار دیئے جانے کے بعد بھارت میں پاکستانی سیاست میں گہری دلچسپی لی جا رہی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر آج ہفتے کی صبح ساڑھے دس بجے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کی پاکستان ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی لائیو کوریج جاری رہی۔
انڈیا ٹوڈے نے لائیو کوریج دیں جبکہ انڈین ایکسپریس نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مسلسل لائیو اپ ڈیٹس دیں زی نیوز اور ہندوستان ٹائمز نے بھی پاکستانی قومی اسمبلی کے اجلاس کی لائیو نشریات دکھائیں۔
مولانا فضل الرحمان کو صدر بنانے سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا،بلاول بھٹو
این ڈی ٹی وی اور ٹائمز ناؤ نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس کی کاروائی لائیو دکھائی۔
ادھر بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی بحالی اور ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو سراہتے ہوئے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا۔
بھارتی اداکارہ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اپنے ملک اور شہریوں کے لیے کھڑی ہے نہ کہ اپنی حکومت کے لیے۔
کاش زرتاج گل جیسی دو، چار سیاستدان بھارت میں بھی ہوتیں، بھارتی تجزیہ نگار
سوارا کی یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین اپنی اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں۔
That’s true .. Supreme Court of India must terminate Modi Govt to earn this Certificate from u & ur gang … https://t.co/mOhBqHI2gK
— Praveen Singh (@loyal_buddy) April 9, 2022
Pak itself praised Indian Diplomacy and said, "India apne logo ke liye sochta hai. " Enough said. 😏
— Prachy (@prachi_sayss) April 9, 2022
پروین سنگھ نامی خاتون صارف نے لکھا کہ یہ سچ ہے .. آپ اور آپ کے گینگ سے یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ آف انڈیا کو مودی سرکار کو ختم کرنا چاہیے-
واضح رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو اپنے تاریخی فیصلے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کی بھارت کو خود دار اورخارجہ پالیسی کو آزاد کہہ کر تعریفیں کرنے پر بھارتی میڈیا ، اخبارات اور نیوز چینلزپر زبردست پذیرائی ہوئی۔
قومی اسمبلی ، اپوزیشن اتحاد کے کتنے اراکین اجلاس میں موجود؟
وزیراعظم کے خطاب پر بھارتی اور پاکستانی مبصرین نے تبصرے کیے جس میں کسی نے کہا کہ جتنی بھارت کی تعریفیں کیں، لگ رہا تھا عمران خان نہیں، سلمان خان خطاب کررہا ہے ایک نے لکھا ویل ڈن مودی کتنے پیسے دیے، عمران خان کو ایسی پبلسٹی کے لیے ایسی پبلسٹی تو انڈیا کی کسی نے نہیں کی۔
ایک نے تبصرہ کیا کہ ویل ڈن انڈیا، اسی وزیر اعظم سے وہ بھی کام کروا دیا کہ اس نے کشمیر کے حق میں تحریک نہیں چلائی-