پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی
ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی،ممبر کے پی نےکہا کہ پی ٹی آئی اب ایک ادارہ نہیں ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں وہ کونسی اتھارٹی ہے جس نے پارٹی الیکشن کروائے۔ بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی ،بیرسٹر گوہر نے کہاکہ سینٹرل سیکرٹیریٹ سے پولیس تمام دستاویزات حتی کہ واٹر ڈسپنسر بھی اٹھا کر لے گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت دے دی ،کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی، تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا
سماعت کے بعد بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن کا کوئی اعتراض نہیں آیا، انٹرا پارٹی الیکشنز کے حوالے سے صرف چند تکنیکی اور قانونی سوالات ہیں جن کا جواب ہم دیں گے۔
تحریک انصاف کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئیں ،فارم 65 پر مشتمل پارٹی سربراہ کا سرٹیفیکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیا گیا ،مرکزی اور صوبائی سطح پر نو منتخب پارٹی عہدے داروں کی تفصیلات شامل ہیں،مرکزی کور کمیٹی کے ارکان کے نام اور تفصیلات بھی شامل ہیں،فیڈرل الیکشن کمشنر کے نوٹیفکیشن کے علاوہ دیگر دستاویزات بھی الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئیں
علاوہ ازیں،اکبر ایس بابر نے بھی پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیا ، اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں باضابطہ درخواست دائر کردی، درخواست میں کہا گیا کہ ساڑھے 8 لاکھ میں سے 960 ووٹ پڑے ،سنی تحریک میں شامل ہونے والوں کو تحریک انصاف سے خارج کرنے کا حکم دیا جائے،پی ٹی آئی کے فنڈز منجمند کئے جائیں۔
تحریک انصاف کے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا تھااور کہا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر چیئرمین اور عمر ایوب سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں، اس بار الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کرے گا اور ہمیں انتخابی نشان واپس ملے گا
واضح رہے کہ پہلے اکبر ایس بابر کی درخواست پر ہی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم ہوئے تھے، تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں بھی انتخابی نشان کے لئے درخواست دائر کی تھی تا ہم درخواست مسترد کر دی گئی تھی، تحریک انصاف نے انتخابی نشان بلے کے بغیر الیکشن میں حصہ لیا ، آزاد امیدوار جیتے تو وہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئے،
خلیل الرحمان قمر کے اغوا کے پیچھے کون؟
خلیل الرحمان قمر پر تشدد میں ملوث خاتون سمیت 12 ملزمان گرفتار
خلیل الرحمان قمر کی برابری کی خواہش آمنہ نے پوری کر دی
خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو،تصاویر بھی خاتون کے پاس موجود ہیں،دعویٰ
خلیل الرحمان قمر سے فون پر چیٹ،تصاویر کا تبادلہ،پھر اس نے ملنے کا کہا،ملزمہ کا بیان
خواتین آدھے کپڑے پہن کر مردوںکو ہراساں کررہی ہیں خلیل الرحمان قمر
سونیا کی جرائت کیسے ہوئی وہ کہے کہ اس نے میرے پاس تم ہو رد کیا خلیل الرحمان قمر