قومی سلامتی پالیسی، ہر قیمت پر مادر وطن کا دفاع ناگزیر اولین فریضہ قرار
وزیراعظم عمران خان نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کےعوامی ورژن کا اجراء کر دیا ، اس حوالے سے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں ایک تقریب ہوئی ، تقریب میں وفاقی وزراء ، قومی سلامتی کے مشیر ، ارکان پارلیمنٹ ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، تمام سروسز چیفس ، سینئر سول و فوجی حکام ، ماہرین ، تھنک ٹینکس ، میڈیا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔

پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی میں ہر قیمت پر مادر وطن کا دفاع ناگزیر اولین فریضہ قراردیا گیا ہے ،پالیسی کے مطابق ہمسائے میں جارحانہ اور خطرناک نظریئے کا پرچار، پرتشدد تنازعہ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے دشمن کی جانب سے کسی بھی وقت بطور پالیسی آپشن طاقت کے استعمال کے ممکنات موجود ہیں جنگ مسلط کی گئی تو مادر وطن کے دفاع کیلئے قومی طاقت کے تمام عناصر کیساتھ بھرپور جواب دیا جائے گا پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کا ہر قیمت اور ہر صورت میں تحفظ کیا جائے گا ہر جارحیت کا جواب دینے کیلئے خود انحصاری پر مبنی جدید دفاعی ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کی جائیگی ،مسلح افواج کو مزید مضبوط بنانے کے لیے روایتی استعداد کار کو تقویت دی جائے گی دفاعی پیدوار، مواصلاتی نیٹ ورک کی مرکزیت، جنگی میدان کی آگہی، الیکٹرانک وارفیئر صلاحیت کو تقویت دینگے ملکی دفاع کے لیے اسلحہ کی دوڑ میں پڑے بغیر کم سے کم جوہری صلاحیت کو حد درجہ برقرار رکھا جائے گا پاکستان کی جوہری صلاحیت علاقائی امن و استحکام کے لیے کلیدی اہمیت کی حامل ہے داخلی سلامتی کیلئے نیم فوجی دستوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت، جدت، ضرورت پر توجہ مرکوز ہو گی فضاء، بحری، ساحلی سلامتی یقینی بنانے کے لیے ایوی ایشن سیکیورٹی پروٹوکول بہتر، بحری نگرانی بہتر کی جائے گی دیرپا، مضبوط فضائی نگرانی، اثاثوں کا نیٹورک، مواصلاتی نظام، کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو وسعت دی جائے گی بحری، تجارتی سلامتی اور انسداد بحری قزاقی، جرائم کے خاتمے کیلئے بحری قوت کو مزید مضبوط بنایا جائے گا سرحدی مسائل خصوصاً لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری پر توجہ مرکوز کی جائے گی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے مغربی سرحد پر باڑ کی تنصیب، قبائلی اضلاع کی ترقی پر توجہ مرکوز رہے گی غلط اور جعلی اطلاعات اور اثر انداز ہونے کے لیے بیرونی آپریشنز کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا

قومی سلامتی پالیسی کے اجراء کی تقریب ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملٹری سیکیورٹی قومی سلامتی کا صرف ایک پہلو ہے،قومی سلامتی کے تمام پہلووں پر مشتمل جامع پالیسی کی تشکیل زبردست اقدام ہے یہ دستاویز قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے میں مددگار ہو گی،

وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی پالیسی کی دستاویز پر دستخط کر دیئے ،اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معید یوسف اور نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پالیسی میں نیشنل سیکیورٹی کو صحیح معنوں میں واضح کیا گیا ہے ،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں سویت یونین کی مثال ہمارے سامنے ہے ایک تگڑی فوج ہونے کے باوجود ایک نہ رہ سکا،اگرمعیشت کمزور ہوتو اس سے ملک کی سیکیورٹی بھی متاثرہوگی، ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ھمارے پاس ڈسپلن اور تربیت یافتہ فوج ہے ماضی میں ہم نے ملک کو معاشی طور پر مستحکم نہیں کیا، کوشش ہے کہ ریاست اور عوام ایک راستے پر چلیں، ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے مجبور ی میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے،آئی ایم ایف کی شرائط ماننا پڑتی تھی آئی ایم ایف کی شرائط مانیں تو سیکیورٹی متاثر ہوتی ہے،بڑی محنت سے نیشنل سیکیورٹی پالیسی کومرتب کیا گیا ہے،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی نظام بھی قوم بناتی ہے،سندھ کے سوا تمام صوبو ں کو ہیلتھ انشورنس دی ہے،پاکستان کو قانون کی حکمرانی کا چیلنج درپیش ہے،رسول اکرمﷺ ریاست مدینہ میں قانون کی پاسداری لے کر آئے قانون کی بالادستی نہ ہو تو معاشرے میں غربت ہوتی ہے قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا،ملک کے شمالی علاقے سوئٹزر لینڈ سے زیادہ خوبصورت ہیں،

مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام پالیسز اعلیٰ معیار کی ہیں،نیشنل سیکیورٹی پالیسی مکمل کرنے میں لمبا عرصہ لگا،ہر شعبے کی اپنی سیکیورٹی پالیسیز ہیں تعلیم کا قومی سلامتی سے براہ راست تعلق ہے،ہم نے پوری دنیا کی پالیسیاں دیکھی ہیں

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پالیسی پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہ لینے پر سینیٹ میں احتجاج کیا تھا۔

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد، بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

میرے پاکستانیو….رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرا دیا گیا،ریٹ‌ ڈالر کے قریب پہنچ گیا

اگر ٹیکس لیتے تو پٹرول کی قیمت 180 ہونی تھی،وزارت خزانہ

رات سونے سے پہلے یہ کام کر لیں، خاتون رکن کا قومی سلامتی کمیٹی میں بریفنگ بارے تہلکہ خیز انکشاف

Shares: