باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے سابق امام کعبہ کو دس برس قید کی سزا سنائی ہے
سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب کو سعودی حکام نے اگست 2018 میں گرفتار کیا تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امام کعبہ نے گرفتاری سے قبل ایک خطبے میں جابر اور مطلق العنان حکمرانوں کے خلاف خطبہ دیا تھا جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا، اب سعودی عدالت نے انہیں سزا سنا دی ہے، شیخ صالح الطالب مختلف سعودی عدالتوں میں جج کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں
شیخ صالح الطالب 2018 میں پاکستان کا دورہ بھی کر چکے ہیں،پاکستان دورے کے دوران امام کعبہ شیخ صالح طالب نے جے یو آئی کے اجتماع میں شرکت کی تھی، بعد ازاں لاہور بھی آئے تھے، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے دفتر کے دورے کے علاوہ علامہ طاہر اشرفی سے بھی لاہور میں ملاقات کی تھی، امام کعبہ کی اسوقت وزیراعلیٰ شہباز شریف سے بھی ملاقات ہوئی تھی ،امام کعبہ کی اس وقت کے صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات ہوئی تھی
الشیخ صالح بن محمد نے سپریم کورٹ سے عملی زندگی کا آغاز کیا اور تین برس وہاں خدمات سرانجام دیں۔ اس دوران انہوں نے شیخ عبدالعزیز بن ابراہیم القاسم اورطائف کورٹ کے چیف جسٹس شیخ عبداللہ بن عبدالعزیز الفریان سے تربیت حاصل کی۔
اسی طرح آپ نے ضمانت اور نکاح وغیرہ جیسے امور سے متعلق کورٹ کے چیف جسٹس شیخ سعود المعجب سے بھی تربیت حاصل کی۔ 1418ھ میں سعودی عرب کے تربہ علاقے میں قاضی مقرر ہوئے، جہاں آپ نے دو برس تک خدمات انجام دیں، 1420ھ میں رابغ کے علاقے میں قاضی متعین ہوئے اور یہاں آپ نے دو برس چھ ماہ خدمات انجام دیں ۔ بعدا زاں وہ مکہ مکرمہ کی سپریم کورٹ میں قاضی مقرر ہوئے اور ہنوز اسی عہدے پر موجود ہیں۔ الشیخ صالح بن محمد آل طالب کو 28شعبان 1423ھ میں مسجد حرام میں امام مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری ہوا تھا
وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا
دنیا بحران کی جانب گامزن.ٹرمپ کی چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی، مبشر لقمان کی زبانی ضرور سنیں
سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وزیر داخلہ وضاحتیں دینے لگے
اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے پاکستان پر دباؤ؟ ترجمان دفتر خارجہ نے حقیقت بتا دی