ناجائزتعلقات کا شک،شوہر نے بیوی سے کروائی گاؤں میں برہنہ پریڈ

واقعہ کی ویڈیو بھی بن گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی
0
54
crime

اپنی ہی بیوی کو تشدد کر کے برہنہ پریڈ کروانے والے سفاک شوہر کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے

واقعہ پاکستان کا نہیں بلکہ بھارت کا ہے، بھارتی ریاست راجھستان میں ایک شوہر نے بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا ،اسکے کپڑے اتروائے اور اسے برہنہ پریڈ کروائی، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے، واقعہ پرتاب گڑھ کا ہے جہاں سفاک شوہر نے اپنی حاملہ بیوی کا بھی کوئی لحاظ نہیں کیا، خاتون چار ماہ کے حمل سے تھی کہ شوہر کو بیوی پر شک ہو گیا کہ اسکے کسی اور کے ساتھ تعلق بھی ہیں، جس پر شوہر نے بیوی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، اسے برہنہ کیا اور پھر گاؤں میں برہنہ پریڈ کروائی، واقعہ کی ویڈیو بھی بن گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے خاتون کے شوہر کانا مینا سمیت تین افراد کو حراست میں لیا ہے،پولیس نے عوام سے خاتون کی ویڈیو کو کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے

خواتین کی برہنہ پریڈ کے ھوالہ سے ویڈیو وائرل ہونے کے بعدبھارت کی تمام سیاسی جماعتیں مذمت کر رہی ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ اب تک اس معاملہ پر حکومت خاموش کیوں ہے

نوجوان جوڑے پر تشدد کیس، پانچویں ملزم کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟ عدالت کا تفتیشی سے سوال

11 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار گرفتار

شادی اس بات کا لائسنس نہیں کہ شوہر درندہ بن کر بیوی پر ٹوٹ پڑے،عدالت

خواجہ سراؤں کا چار رکنی گروہ گھناؤنا کام کرتے ہوئے گرفتار

چار ملزمان کی 12 سالہ لڑکے کے ساتھ ایک ہفتے تک بدفعلی،ویڈیو بنا کر دی دھمکی

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

واضح رہے کہ بھارت میں خواتین پر تشدد اور ان سے برہنہ پریڈ کروانا عام سی بات بن چکی ہے، منی پور میں بھی دو خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا کر برہنہ پریڈ کروائی گئی تھی،خواتین کی برہنہ پریڈ کے حوالہ سے بھارتی وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا ہے جس میں کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات سی بی آئی کو دے دی گئی ہے، ویڈیو بنانے والا گرفتار کر لیا گیا ہے، موبائل بھی برآمد کر لیا گیا ہے،18 جولائی کے بعد منی پور میں کسی کی موت نہیں ہوئی، حالات کو معمول پر لانے کے لیے مسلسل بات چیت جاری ہے، بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ مقدمے کی کاروائی چھ ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی جائے،

Leave a reply