سانحات سے بچنے کے لیے سندھ حکومت نے "مفت آٹا تقسیم مہم” شروع نہیں کی۔ سعید غنی

saeed ghani

سانحات سے بچنے کے لیے سندھ حکومت نے "مفت آٹا تقسیم مہم” شروع نہیں کی۔ سعید غنی

وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نےمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ سائٹ ایریا فیکٹری ایک افسوس ناک سانحہ ہے۔ فیکٹری انتظامیہ نے ایڈمنسٹریٹریشن یا کسی بھی انتطامیہ کو زکوۃ تقسیم کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں متاثر افراد کا سرکاری خرچ پر علاج کرایا جائیگا ۔ انہو نے کہا کہ کراچی میں مخیر افراد سے درخواست ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام سے گریز کریں ۔

اس طرح کے سانحات سے بچنے کے لیے ہی سندھ حکومت نے مفت آٹا فراہمی کی مہم شروع نہیں کی۔ سانحہ کے جاں بحق اور زخمیوں کو سندھ حکومت کے تحت معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ اور زخمیوں کا سرکاری خرچ پر مکمل علاج معالجہ کیا جائے گا۔ سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کے ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

فیکٹری مالکان کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس سانحہ میں 8 خواتین اور 3 بچے جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ان تمام افراد سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ اگر زکوات ، صدقات اور امداد کرنا چاہتے ہیں تو اس انداز سے نہ کریں کہ لوگوں کو تکلیف ہو اور اس طرح کے سانحات رونما ہوں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اس سے پہلے دیر ہوجائے ہمیں اپنا لائحہ عمل اپنانا ہوگا ،عمران خان کے گھر دہشت گرد دندناتے پھرتے ہیں ،عمران خان دہشت گردوں کو اپنی شیلڈ بنا رہا ہے ملکی صورت حال کا پارلیمنٹ فوری نوٹس لے ,وزیراعظم
معاملہ ترجیحات کا ہے،لیپ ٹاپ کیلئے10ارب نکل سکتے ہیں توالیکشن کیلئے 20 ارب کیوں نہیں؟جسٹس اعجازالاحسن
بنے گا پکوڑا، بنے گی چائے، اسکول ہسپتال بھاڑ میں جائے،وزیراعلیٰ نے پڑھی نظم
پاکستان یارن مرچنٹس نے بجلی، گیس نرخوں میں بے پناہ اضافہ مسترد کردیا
ثانیہ سعید کو نئے فنکاروں‌ کا کام کیسا لگتا ہے؟‌ اداکارہ نے کھل کر بیان کر دیا چاہے کسی کو برا لگے
وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے سامنے بھی پنجاب کے طرز پر آٹا تقسیم کرنے کی تجویز تھی لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا کیونکہ اس میں بھی بھگدڑ سے ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔ سندھ حکومت نے آٹے کی تقسیم کے بجائے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو اکائونٹ میں براہ راست رقم منتقل کی ہے۔

Comments are closed.