یوم یکجہتی کشمیر، وزیراعظم کریں گے قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ سیشن سے خطاب
یوم یکجہتی کشمیر، وزیراعظم کریں گے قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ سیشن سے خطاب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پانچ فروری کو آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم 5 فروری کو قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ سیشن سے خطاب کریں گے۔
بیرسٹر سلطان محمود کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 6 فروری کو ایک جلسے سے بھی خطاب کریں گے، یہ جلسہ آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، جس میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سمیت تمام لیڈر شریک ہوں گے، کشمیری عوام وزیر اعظم کا تاریخ ساز استقبال کریں گے۔ جلسہ میر پور میں متوقع ہے.
5فروری یوم یکجہتی کشمیر کو بھرپور انداز میں منانے کے لئے تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں ،
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سٹی برانڈنگ کے سلسلے میں مختلف مقامات پر کشمیر میں ظلم وستم کو تصویری صورت میں نمایاں کیا گیا ہے۔ دارلحکومت کے اہم پلوں کو یوم یکجہتی کے بینروں سے سجانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے مواد اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔
اس سال یوم یکجہتی کشمیر کو بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ایک ہفتہ قبل سے ہی بھرپور مہم شروع کر دی گئی ہے، اہم شاہرائوں پر آزاد کشمیر کے پرچم آویزاں کئے جا رہے ہیں، بینرز آویزاں کئے جا رہے ہیں،
۔4فروری کو ایوان صدر میں سفراء کانفرنس ہوگی جس سے صدر ممت ڈاکٹر عارف علوی کے علاوہ حریت رہنماء بھی خطاب کریں گے۔ 5فروری کو وزیر اعظم عمران خان مظفرآباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان
کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ
مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ
مودی سرکار نےتمام حریت قائدین، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے،احتجاج کرنے والے اور گھروں سے نکلنے والے ہزاروں کشمیریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے. مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو اس شرط پر رہا کرنے کا کہا تھا کہ وہ رہائی کے بعد خاموش رہیں گے. اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا
کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار
بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے
یکجہتی کشمیر، قومی اسمبلی میں کشمیر کا پرچم لہرا دیا گیا،علی امین گنڈا پور نے کیا اہم اعلان