زہر یلی ادویات کا طریقہ استعمال اور احتیاطی تدابیر

0
77

زہر یلی ادویات کا طریقہ استعمال اور احتیاطی تدابیر
آج کل زہریلی ادویات اور مہلک کیمیائی اشیاء ہماری زندگیوں میں بہت زیادہ شامل ہو گئی ہے کیڑے مکوڑے مچھر چوہے اور دیمک وغیرہ نے ہمیں اس قدر مجبور کر دیا ہے کہ ان کو ختم کرنے کے لیے ہم ہر طرح کی زہریلی ادویات اپنے گھروں میں رکھیں لیکن ذرا سی غفلت سے یہ زہر انسانی زندگی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے اور اس کے ناقابل تلافی منفی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں گھروں میں عموماً بچے زہریلی ادویات وغیرہ پی کر گھر والوں اور اپنے لیے پریشاںی کھڑی کر دیتے ہیں اس لیت ان زہریلی ادویات اور گھروں میں رکھنے اور استعمال کرنے کے لیے سخت احتیاط اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے
گھروں میں کیڑے مار ادویات کے چھڑکاو کے وقت تمام کھانے پینے کے برتنوں اور کپڑوں کو اچھی طرح ڈھانپ دینا چاہیے یا انہیں وہاں سے اُٹھا کر کسی اور جگہ منتقل کر دیں

کیڑے مکوڑوں سے گھر کو صاف رکھنے کے آسان طریقے


ادویات کو ایسی بوتلوں میں ہر گز نہ رکھیں جو کھانے پینے کے لیے استعمال ہوتی رہی ہوں مثلاً جوس اور چٹنی کی خالی بوتلیں اچار کے مرتبان اور دیگر مشروبات کی بوتلیں وغیرہ
تمام ادویات کو کسی ایسی جگہ ہر رکھیں جہاں بچوں کی پہنچ سے دور رہیں زہریلی ادویات پر زہر کا لیبل ضرور لگائیں بلکہ غیر ضروری ادویات گھر میں نہ رکھنا ہی بہتر ہے جب بھی کبھی ضرورت پڑے تو تازہ ادویات منگوا کر استعمال کریں
زہریلی ادویات کھانے سے ظاہر ہونے والے اثرات:
کسی بھی قسم کا زہر کھا لینے سے سر درد پیٹ درد صدمہ کی علامات قے سانس لینے میں دقت اور بیہوشی جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں اگر مریض کو فوری طورپر طبی امداد نہ پہنچائی جائے تو مریض مر بھی سکتا ہے
باہوش مریض کے لیے طبی امداد:
مریض کو قے آنے کے لیے اپنی انگلی دور تک اس کے حلق میں لے جائیں اور اسے ہلائیں اگر پھر بھی قے نہ کریں تو کافی نمکین پانی پلائیں اس طرح وہ۔قے کر دے گا یہ عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک باہر نکلنے والے پانی کا رنگ سفید نہ ہو جائے جب اس کا معدہ زہریلی رطوبتوں سے خالی ہو جائے تو مریض کو دودھ میں پھینٹے ہوئے انڈے یا آٹے میں ملا ہوا پانی پلائیں اور مریض جتنا زیادہ پی سکتا ہو اتنا ہی مفید ہے کوئلہ پیس کر چھوٹا چمچ بھر کر مریض کو کھلائیں اور اسے مزید دودھ میں پھینٹے ہوئے انڈوں کا پانی پلانے کی کوشش کریں اور قے کرواتے جائیں یہاں تک کہ اس کی قے بالکل پانی کی طرح صاف ہو جائے اگر کسی طرح سے بھی مریض قے نہ کر سکے تو معدے میں ڈالنے والی نالی چکنی کر کے ناک کے ذریعے سے معدے میں گزار دیں اور ایک کیف کے ذریعے سے ایک سے دو لیٹر تک پانی اس کے ہیٹ میں پہنچائیں پھر نالی کے ساتھ سو ملی لیٹر کی سرنج لگا کر اس کا پلنجر باہر کی طرف کھینچیں اس عمل کو اسپائریشن یا ہوا کو جسم سے باہر کھینچنے کا عمل کہتے ہیں
https://baaghitv.com/khuli-fizza-mai-machron-sy-bachney-k-asaan-toatkey/
بے ہوش مریض کے لیے:
بے ہوش مریض کی حالت کافی نازک ہوتی ہے اس لیے اسے قے نہیں کروائی جاسکتی اگر اس کا سانس بند ہو چکا ہو تو فوراً منہ در منہ عمل سے سانس بہم پہنچائی جائے اور فوراً طبی امداد کے لیے نزدیکی ہاسپٹل میں جتنی جلدی ہو سکیں لے جائیں گھروں میں زہریلی ادویات کا کا چھڑکاو کر نے کے لیے ربڑ کے دستانے یا پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کریں چھڑکاو کے دوران کپڑے سے اپنے ناک منہ کو ڈھانپے رکھیں کام ختم کر لینے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ اچھی طرح غسل کریں

Leave a reply