زیادتی کے ملزمان کو سر عام لٹکایا جائے، قصور میں ایک اور جنسی سیکنڈل پر عوام غم و غصہ میں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور میں نیا جنسی سیکنڈل سامنے آنے پر عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نے جذبات کا اظہار کرنا شروع کر دیا ہے، صارفین نے طالبات کے ساتھ زیادتی کرنیوالے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ زیادتی کرنیوالوں کو پھانسی دی جائے.
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے ٹویٹر پرٹویٹ کی جس میں کہا کہ "#HangRapistsFromATree” اگر آپ متفق ہیں تو دوبارہ ریٹویٹ کریں ”
ایک صارف نے کہا کہ قوم کا ریپ کرنے والوں کی سزا بھی تجویز کردیں جنھوں نے نااہل نالائق سلیکٹیڈ کٹ پُتلی حکومت قائم کی اور ملک پر ظلم کیا ساتھ ساتھ وہ صحافی اینکرز بھی اُس سزا کے مستحق ہیں جنھوں نے بعغض نواز میں ملک کا بیڑا غرق کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا
https://twitter.com/AK4774434563/status/1350379618063314944
عدنان احمد نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ ریٹویٹ کریں۔
A tree that’s seen by everyone.#HangRapistsFromATree https://t.co/a3TKo8Ldb5
— Star Abdul (@StarAbdul1) January 16, 2021
https://twitter.com/MubeenAnwar329/status/1350376490324668416
واضح رہے کہ ایک واقعہ زینب انسٹی ٹیوٹ نرسنگ کالج موضع بنگلہ کمبوہاں قصور شہر میں رونما ہوا ہے جس میں بتایا جارہا ہے کہ سو سے زائد بچیوں کا جنسی استحصال کیا گیا ہے اور ان کو پیپرز میں پاس کرنے کے نام پر زیادتی کی گئی ہے اور معصوم بچیوں کے مستقبل کو داﺅ پر لگایا گیا ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ جس بچی نے آواز بلند کرنے کی کوشش کی اسے عبرت کا نشان بنایا گیا ہے۔پنجاب پولیس نے تاحال صرف دو ایف آئی آر دو معصوم بچیوں کے ساتھ پیش آنیوالے واقعات کی درج کی ہیں جب کہ حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں 100 سے زائد بچیوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اب پنجاب حکومت پپو نلکا نامی اس جنسی درندے کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں کررہی کیونکہ اس بہروپیے نے ایک جعلی صحافی کا بھی روپ دھار رکھا ہے۔
اہل علاقہ بنگلہ کمبوواں و متاثرین زینب انسٹی ٹیوٹ میڈیکل کالج قصور کا کہنا ہے کہ قصور کا میڈیا جس طرح زینب والے معاملے پر شروع سے خاموشی اختیار کئے ہوا تھا تاہم جب قومی میڈیا پر جب بات آئی تو عوام کو حقائق کا علم ہوا۔ایک بار پھر قصو ر کا مقامی میڈیا پپو نلکا جیسے بھیڑیا کو سپورٹ کررہا ہے جس میں پولیس بھی سرفہرست ہے۔
طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا
لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار
پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے
خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار
موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف
موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم
درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی
زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ
آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی
پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے
موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا
دو ایف آئی آر درج ہوئی ہیں جبکہ باقی درخواستوں پر کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ۔پپو نلکا نرسنگ کی طالبات کو واٹس ایپ پرمیسیج کرکے اپنے کمرے میں بلاتا تھا اور اپنی جنسی ہوس پوری کرتا تھا لڑکیوں کی طرف سے منتیں اور واسطے دینے پر انہیں مغلظات بکتا ہے اور انکی بات نہ ماننے پرانہیں کالج سے نکالنے اور پیپر میں فیل کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔
موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کا رابطہ،خاتون نے کیا دیا جواب؟
موٹروے زیادتی کیس،سی سی پی او کے بیان پر کابینہ کو معافی مانگنی چاہئے تھی،عدالت،ریکارڈ طلب
موٹرے پر سفر ذرا احتیاط سے، سینیٹر کی گاڑی پر حملہ،پولیس کا روایتی بیان،ملزم فرار
ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کی بجائے کونسی سزا دینی چاہئے؟ انصار عباسی کی تجویز
بچوں سے زیادتی کے مجرموں کوسرعام سزائے موت ،علامہ ساجد میر نے ایسی بات کہہ دی کہ سب حیران
باغی ٹی وی کے پاس تمام تر واٹس ایپ پیغامات کی کاپی بھی ثبوت کے طور پر موجود ہے ۔ پپو نلکا نے جعلی نرسنگ سکول بھی قائم کررکھا ہے جس پر مقامی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران بھی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔
اہل علاقہ بنگلہ کمبوواں و متاثرین زینب انسٹی ٹیوٹ میڈیکل کالج قصور نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ آپ سے گزارش ہے کہ اس بھیڑیے کیخلاف جلد از جلد سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اس معاشرے کے اندر لوگوں کی عزتیں محفوظ ہوسکیں اور لوگ سکول،یونیورسٹی میں اپنی بچیوں کو بھیج سکیں۔