دہلی میں منصوبے کے ساتھ حملے کئے گئے، سونیا گاندھی کا انکشاف، کہا امت شاہ دے استعفیٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے بھارتی وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا

سونیا گاندھی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ دہلی میں ہونے والے تشدد کے واقعات کی ذمہ داری امت شاہ قبول کرتے ہوئے فوری استعفیٰ دیں، بی جے پی رہنما معاشرے میں نفرت انگیز بیانات پھیلارہے ہیں،صورتحال قابو میں کرنے کیلئے اضافی نفری تعینات کی جائے،

سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ دہلی میں حالات بے قابو ہونے پرپیرا ملٹری فورس کیوں نہیں بلائی گئی، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال دلی کے متاثرہ علاقوں میں جائیں اور متاثرین سے ملیں دہلی کی صورتحال پر فوری ایکشن کی ضرورت ہے،دہلی کی کشیدگی پہلے سے بنایا گیا منصوبہ ہے،الات چاہے جس قدر بھی خراب ہو جائیں بی جے پی اپوزیشن لیڈران سے مشورہ نہیں کرتی۔

سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ دہلی میں الیکشن کے دوران بھی دیکھا کہ بی جے پی کے بہت سے رہنماؤں نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کے لئے اشتعال انگیز تبصرے کیے۔ مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے .سونیا گاندھی نے سوال کیا کہ جب دہلی جل رہا تھا تو وزیر داخلہ امت شاہ کہاں تھے اور وزیر اعلیٰ کجریوال کیا کر رہے تھے۔

دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.مسلمانوں کی املاک کو جلانے اور لوٹنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مساجد اور درگاہوں کی بھی بے حرمتی کی جا رہی ہے، بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار

دہلی میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ،مسلمانوں‌ کو گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 250 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے،

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں‌ پر پٹرول بموں سے حملہ کیا،آگ بجھانے کے لئے جانے والی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں‌ پر بھی حملہ کیا گیا

مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش،گھر کا گھیراؤ ہونے پرکیجریوال نے کی فوج طلب،مودی نے کیا انکار

 

Shares: