بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، کشمیر میں کرفیو نافذ اور کشمیری گھروں میں محصور ہیں، انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند رہے، کشمیری اخبارات بھی چار دن سے شائع نہیں ہو رہے، اس صورتحال میں کشمیریوں‌ تک اپنا پیغام پہنچانے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان ایل او سی پر ہیوی ٹرانسمیٹر لگا کر ریڈیو سروس چلائے، اور کشمیریوں کو یکجہتی کا پیغام دیا جائے

سید علی گیلانی نے پاکستان سے ایسا مطالبہ کیا کہ مودی سرکارہوئی پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ،بھارت نے عالمی قوانین کو پاؤں تلے روند ڈالا، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کر دئیے ہیں ،

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر کوئی مہم جوئی کی تو پاکستان کا جواب 27 فروری سے بھی زیادہ سخت ہو گا

مریم نواز کی دوغلی پالیسی سامنے آنے پر شہباز شریف بھی حیران ہو گئے

یاسین ملک کی حالت تشویشناک، اگلے 72 گھنٹے اہم، اہلخانہ نے دعاؤں کی اپیل کر دی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیٹرس کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارتی پابندیوں پر بھی تشویش ہے، بھارتی زیر تسلط کشمیر میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے باعث خطے میں انسانی حقوق کا المیہ جنم لے سکتا ہے، پاکستان اور بھارت کشیدگی میں کمی لائیں،

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں خطرہ ہے کہ بھارت ہمدردی حاصل کرنے کے لیے پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے، کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کے سکیورٹی کونسل میں لیکر جا رہے ہیں۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے بین الپارلیمانی یونین کے 189 ممالک کو لکھے گئے خط میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال اور بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا گیا ہے

کشمیریوں سے یکجہتی کیلیے حافظ سعید کی رہائی ضروری، ایسی خبر جسے جان کرمودی سرکار نے سر پکڑ لیا

مودی کیا جانے کہ پارٹی تو ابھی شروع ہوئی، اب مجاہدین کو کشمیر جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، بھارت میں کھلبلی مچ گئی

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا، جس میں بھارت سے سفارتتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی ہوا جس میں حکومت و اپوزیشن کے اراکین نے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی.

پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کے لئے اب تک کے اقدامات اگرچہ صحیح ہیں لیکن مقبوضہ جموں کشمیر میں رہنے والے کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد کرفیو، فوج کی تعیناتی، موبائل و انٹرنیٹ کی بندش، اخبارات کے نہ چھپنے کی وجہ سے بے خبر ہے، ایسی صورتحال میں پاکستان کو چاہئے کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیریوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لئے ریڈیو جموں کشمیر کا آغاز کیا جائے، اس کے لئے مکمل ایل او سی پر ہیوی ٹرانسمیٹر لگائے جائیں تا کہ کشمیریوں تک ریڈیو کی سروس جا سکے.

71 سے بڑا سانحہ ہوا لیکن وزیرخارجہ حج پر،شاہ محمود قریشی کے استعفیٰ کا مطالبہ

حکومت کے خلاف ملین مارچ کرنیوالے کشمیر کمیٹی کے سابق چیئرمین کی کشمیر پر خاموشی

ریڈیو جموں کشمیر کا آغاز دو زبانوں انگلش اور کشمیری میں کیا جائے، چوبیس گھنٹے ریڈیو جموں کشمیر کی نشریات چلیں، ایف ایم شارٹ ویو اور میڈیم ویوز پر بھی اس کو چلایا جائے ، کیونکہ موبائل میں ایف ایم چل جاتا ہے.

کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بھارت نے جو کچھ کیا اور پاکستان جو کر رہا ہے، عالمی برادری کیا کہہ رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کے باسی اس سے بے خبرہیں کیونکہ وہاں انٹرنیٹ، موبائل سروس بند ہے،ریڈیو جموں کشمیر کے ذریعے کشمیریوں کو بتایا جائے کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے، اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوں گے اور جو کام میزائل نہیں کر سکتے اور یہ ریڈیو ٹرانسمیشن کریں گے.

کشمیریوں کیلئے دعا کروں گا، وزیر خارجہ کے بیان پر قوم برہم

مودی دہشت گرد، حافظ سعید کی باتیں آج درست ثابت ہوئیں، مبشر لقمان

ریڈیو جموں کشمیر سے اس امر کا اعلان کیا جائے کہ کشمیریوں کی مدد کے لئے نہ صرف قبائلی لوگ جو 1947 میں کشمیر کی مدد کے لئے گئے تھے وہ بلکہ پنجاب کے لوگ میں کشمیریوں کی مدد کے لئے نکل چکے ہیں،یقینا بھارتی فوج بھی اس ریڈیو جموں‌ کشمیر کی ٹرانمیشن سنے گی تو ان میں خوف کی فضاپیدا ہو گی ، ان کے حوصلے پست جبکہ کشمیریوں کے بلند ہوں گے .

کشمیر کا مسئلہ ختم، اب پاک مقبوضہ کشمیر پر بات ہو گی، گدی نشین خواجہ معین الدین چشتی کی ہرزہ سرائی

کشمیر بچائیں یا درخت لگائیں؟ خان صاحب آپ ہی بتائیں

حکومت پاکستان کو چاہئے کہ کشمیریوں کو یکجہتی کا پیغام دینے ،ان کے حوصلے بلند کرنے کے لئے فوری طور پر ریڈیو جموں کشمیر کا آغاز کیا جائے.

Shares: